Maktaba Wahhabi

546 - 660
یاثانیہ میں داخل ہیں ان کی روایات بلاتصریح سماع بھی مقبول ہیں الایہ کہ وہ روایت زیادہ صحیح اوراصح روایت کے مخالف ہواورجمع وتوفیق بھی ممکن نہ ہوتوپھردوسری بات ہے۔ هذا ماعندي و اللّٰه اعلم بالصواب اہل حدیث سوال:اہل حدیث کہلانے کے متعلق کچھ وضاحت کریں؟بینواتوجروا! الجواب بعون الوھاب:صحیح اسلام پر وہ ہے اورشرع کا متبع وہ ہے اورقرآن وحدیث کا حقیقی تابعداروہ ہے جوقرآن وحدیث پرعمل کرتاہے۔ اورفرقہ بندی کی قرآن وحدیث میں منع واردہے: ﴿وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّ‌قُوا﴾ (آل عمران: ١٠٣) ’’اللہ کی رسی کو مضبوطی سےتھامواورپھوٹ نہ ڈالو۔‘‘ اوریہ جوحنفی، شافعی، مالکی، حنبلی، دیوبندی، بریلوی وغیرہ فرقے بنارکھے ہیں یہ سراسراللہ اوراس کے رسول کی مخالفت ہے اللہ تعالیٰ نے اس طرح فرقہ بندی بنانے کی اجازت نہیں دی ہے یہ لوگوں کی ایجاد ہے اوریہ بدعت سیئہ انہی کی پیداوارہےجس کو ہرگزپسندکی نگاہ سےنہیں دیکھاجاسکتا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں مسلمان کیا ہےاورگمراہ فرقوں سےامتیازکرنے کے لیے اگرکوئی پوچھے تویہ کہناکافی ہے کہ ہم اہلحدیث مسلک کے ہیں ۔ یعنی قرآن وحدیث پرعمل کرنے والے ہیں ۔ قرآن کریم میں حدیث کالفظ قرآن کے لیے بھی استعمال ہواہے: ﴿فَبِأَىِّ حَدِيثٍۭ بَعْدَهُۥ يُؤْمِنُونَ﴾ (الاعراف:١٨٥) ’’پھراب یہ اس کے بعدکس بات پرایمان لائیں گے۔‘‘ ﴿فَلْيَأْتُوا۟ بِحَدِيثٍ مِّثْلِهِۦٓ إِن كَانُوا۟ صَـٰدِقِينَ﴾ (الطور:٣٤) ’’اچھااگریہ سچے ہیں تواس جیسی ایک بات یہ بھی تولےآئیں؟‘‘
Flag Counter