Maktaba Wahhabi

57 - 660
فتاوی راشدیہ ایک نظر میں! الحمدللّٰه رب العالمين والصلاة والسلام علي اشرف الانبياء والمرسلين امابعد! اللہ رب العزت نے دنیا میں اسلام کو بنی آدم کی کامیابی کے لیے نازل فرمایااورنبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس دین کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے مبعوث فرمایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دین حق کو بخوبی اوراحسن اندازسےبنی آدم تک پہنچایااورکھرے کھوٹے کی پہچان کروائی۔ جبرائیل علیہ السلام جیسے جیسے احکامات لےکرآتے فوراً آپ صلی اللہ علیہ وسلم بالکل ویسےہی اپنے پیروکاروں کو سکھاتے اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی خوش دلی اوراطمینان قلب کے ساتھ اپنے سینوں میں وحی الہی کو محفوظ کرتے ۔ بسااوقات کسی جاں نثار کو کوئی دینی مسئلہ پیش آتااورجبکہ ابھی تک اس بابت وحی نازل نہ ہوئی ہوتی توخدمت اقدس میں عرض کرنے حاضر ہوجاتے(یعنی فتوی طلب کرتے)اورپھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے علم الٰہی جوکہ رب تعالی کی طرف سے آتا اس کی روشنی میں ان کی راہنمائی فرماتے،پھررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعدخلیفۃ الرسول نے اس کا بیڑہ اٹھایااوراپنی زندگیوں میں فرمان رسول اورفرمان الہی کے مطابق فتوے دیتے،اورپھرتابعین نے بھی اسی طرزعمل کو اپنایا،اورپھر یہ سلسلہ چلتا چلتا چودھویں صدی تک آپہنچا،چودھویں صدی میں بھی ہمارے سلف وصالحین نے بے پناہ قرآن وسنت سے محبت کرتے ہوئے اپنے علم کو آگےپھیلایااورانھی کی روشنی میں عوام الناس کے مسائل کو حل کیا،اورہمارے سلف میں سے ایک شخصیت جو کہ کسی تعارف کی محتاج نہیں جن کا علم ،عمل اورتقوی زہدوورع پیشہ تھا،کا نام باب الاسلام کی عظیم ہستیوں میں گنا جاتا ہے۔ہمارے ممدوح السید پیر محب اللہ شاہ راشدی ہیں کہ
Flag Counter