Maktaba Wahhabi

226 - 246
حجراسود کی اہمیت اورفضیلت کی بابت استفسارات سوال : نیپال سے عبدالعزیز بن عبدالرزاق مدنی سوال کرتےہیں: 1۔ حضرت آدم علیہ السلام صرف حجراسود ہی کوکیوں جنت سےلائے تھے؟ 2۔ اس کی کیا وجہ ہوئی کہ یہ پتھر لوگوں کےگناہوں کی وجہ سے کالا ہوگیا ؟ 3۔ اسے کعبہ میں کیوں رکھا گیا،کیا صرف اس لیے کہ طواف کےلیے ایک نشانی کاکام دےسکے یاصرف اس لیے کہ اسے چھوا جائے یا بوسہ دیا جائے؟ ہم حجراسود کواتنی اہمیت کیوں دیتےہیں ۔ مجھے حضرت عمررضی اللہ عنہ کایہ قول معلوم ہے: ’’ تم صرف ایک پتھر ہو، جونفع دے سکتا ہےنہ نقصان، میں تمہیں اس لیے چومتاہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوتمہیں چومتےدیکھا ہے۔‘‘[1] ایک ہندو معاشرے میں جہاں پتھروں کوپوجاجاتا ہےہمیں حجراسود کی حقیقت جاننے کاشدید احساس ہے۔ میں آج کل نیپالی زبان میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر ایک کتاب لکھ رہاہوں لیکن حجراسود کےبارے میں الجھن کاشکار ہوں،برائے مہربانی وضاحت کریں۔ جواب: حجراسود کی فضلیت کےبارےمیں امام ابوعبداللہ محمدبن اسحاق الفاکہی نےاپنی کتاب اخبار مکہ میں چونتیس احادیث ذکر کی ہیں،کتاب کےمحقق ڈاکٹر عبدالمالک بن عبداللہ بن وھیش کی تحقیق کےمطابق ان میں سے صرف آٹھ احادیث صحیح یا حسن کےدرجے تک پہنچتی ہیں،ان میں سے چند احادیث ہم یہاں درج کرتےہیں:
Flag Counter