Maktaba Wahhabi

264 - 246
مشقت سےبچ جاتا ہے۔ خاص طورپر اس بات کابھی خیال کیجئے کہ آفس،کار خانوں اورفیکڑیوں میں کام کرنے والے حضرات جب جرابیں اتار کراپنا پاؤں واش بیسن میں رکھتےہیں توغیر مسلم حضرات کویہ بات کتنی ناگوار گزرتی ہےکہ جہاں وہ اپنے ہاتھ اورچہرہ دھوتے ہیں وہاں ہم لوگ اپنا پیردھورہے ہوتےہیں تو کیا یہ بہتر نہیں کہ اللہ کی دی گئی رخصت سےفائدہ اٹھایا جائے۔ آپ گھرسےوضوکرکے آئیں، خف یا جراب پہن کرنکلیں اورپھر سارا دن ان پرمسح کرتے رہیں۔ خود کوبھی آسانی رہےگی اورکسی کواعتراض کرنے یا ناگواری کےاظہار کی نوبت بھی نہ آئے گی۔ حالت حیض میں قرآن کریم کی تلاوت کرنا سوال: اگر عورت حالت حیض میں ہوتو کیا قرآن کوہاتھ لگائے بغیر پڑھ سکتی ہے؟ جواب: جی ہاں ! بغیر ہاتھ لگائے پڑھ سکتی ہے۔ ہاتھ اس لیے نہ لگائے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:﴿ لايمس القرآن إلا طاهر﴾ ’’ قرآن کوکوئی ہاتھ نہ لگائے مگر حالت طہارت میں۔‘‘ [1] جس حدیث سےحالت حیض میں قرآن نہ پڑھنے پراستدلال کیاجاتاہےوہ روایت حضرت ابن عمر سےان الفاظ سےمروی ہے: ﴿ لا تقرأ الحائض ولا الجنب شيئا من القرآن ﴾ ’’ حائضہ اورجنبی(جنابت والا) قرآن سےکچھ نہ پڑھیں۔‘‘[2]
Flag Counter