Maktaba Wahhabi

265 - 246
یہ روایت ضعیف ہے، اس کی سند میں ایک راوی اسماعیل بن عیاش ہیں۔ اگریہ حجازی لوگوں سےروایت کریں توان کی روایت کااعتبار نہیں۔[1] جنبی شخص کوالبتہ قراءت کی اجازت نہیں،جس کا مدار ایک دوسری حدیث پر ہے: ﴿لا يحجزه عن القرآن شئى إلا الجنابة﴾ ’’ سوائے جنابت کےاور کوئی چیز آپ کو قرآن پڑھنے سے نہیں روکتی تھی۔‘‘[2] ایک دوسری حدیث کےالفاظ ہیں: ﴿ فأما الجنب فلا،ولا آية﴾ ’’ جہاں تک جنبی کاتعلق ہے تووہ قرآن بالکل نہ پڑھے، ایک آیت بھی نہیں۔‘‘[3] حائضہ اورجنبی میں فرق اس لیے بھی روا رکھا گیاکہ جنابت سےتوفوراً غسل کرنےکےبعد پاک ہوا جاسکتا ہےلیکن حائضہ بہرصورت کئی دن تک حالت ناپاکی میں رہےگی،اس لیے قرآن پڑھنے کی اجازت دی گئی تاکہ حفظ میں بھی خلل نہ آئے اورتلاوت قرآن سےبھی محروم نہ ہو۔ حالت حیض میں ٹیپ پرآیت سجدہ سننے یاپڑھنے پرسجدے کاحکم سوال: عورت اگر حالت حیض میں ہواور کوئی سجدہ تلاوت والی آیت پڑھنے یاٹیپ سےسنے توکیااس پرسجدہ تلاوت فرض ہے؟ (محترمہ رخسانہ احمد،لندن) جواب: سجدہ تلاوت فرض نہیں بلکہ سنت مؤکدہ ہے،اس لیے اسے چھوڑنا نامناسب
Flag Counter