Maktaba Wahhabi

268 - 246
مرد وزن کی نماز میں فرق سوال: محترمہ عطیہ اسلم نے مولانا محمد عبدالمعبود کی کتاب کےچند اوراق ارسال کیے ہیں جس میں وہ مرد و عورت کی نماز میں ستائیس (27) فرق کا ذکر کررہےہیں۔انہوں نے استفسار کیا ہے کہ یہ بات کہاں تک درست ہے؟ جواب: جواباً عرض ہےکہ فقہاء کی کتابیں دیکھی جائیں توآپ کوحنفی اورشافعی طریقہ نماز میں بھی فرق نظرآئے گا لیکن ظاہر ہےکہ ان دونوں طریقوں میں سے جوبھی سنت کےمطابق ہوگا وہی ہرمسلمان کےلیے قابل حجت ہوگا۔ اسی طرح مردو عورت کی نماز میں جوفرق بیان کیاگیا ہے، اس کےبارےمیں بھی دیکھنا ہوگا کہ وہ کہاں تک سنت کےمطابق ہے، چونکہ اس ضمن میں ہمارے پاس بطور دلیل یا تواحادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یا اقوال صحابہ اور تابعین،اس لیے چندابتدائی اصول ملحوظ رہیں: اس مسئلہ میں اصل تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے: ﴿ صلّوا كما رأيتمونى أصلى ﴾ ’’ نماز ایسے پڑھو جیسے تم مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔‘‘[1] ظاہر ہے اس حکم میں مرد و عورت کی تخصیص نہیں ہے لیکن اگرنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز
Flag Counter