Maktaba Wahhabi

300 - 246
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ سوال: مسعود احمد دریافت کرتےہیں کہ عموماً سناجاتاہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاجنازہ نہیں پڑھاگیا ۔ اگر پڑھا بھی گیاہے توانفرادی طورپر! اس سلسلے میں مکمل رہنمائی فرمائیں۔ جواب: ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ نےمحمدبن اسحاق کی سند سےعبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی یہ روایت نقل کی ہےکہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انتقال فرماگئے توسب سےپہلے مردوں کو(آپ کےحجرہ میں) داخل کیاگیا،جنہوں نے بغیر کسی امام کےمتفرق طورپر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرنماز پڑھی،پھر جب فارغ ہوگئے توعورتوں کوداخل کیاگیا اورانہوں نےنماز پڑھی، پھر بچوں کوداخل کیاگیا، جنہوں نےنماز پڑھی،پھر غلام داخل کیے گئے اورانہوں نے علیحدہ علیحدہ نماز پڑھ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پرنماز پڑھتے وقت کسی نے امامت نہیں کرائی۔[1] ابن کثیر نےبیہقی کی ایک روایت بھی درج کی ہےجس کےراوی عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ ہیں۔ جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سےقبل آپ کی وصیت کاذکرہے اوراس وصیت میں نماز جنازہ کےبارےمیں آپ کو یہ وصیت کرتےہوئے بتایا گیا ہےکہ جب تم لوگ مجھے غسل دے چکو،خوشبو(حنوط) مل چکواور اورکفن پہنا چکو توپھر مجھے میری قبر کےپاس رکھ دینا اورایک گھڑی کےلیے باہر چلے جانا، وہ اس لیے کہ مجھ پر
Flag Counter