Maktaba Wahhabi

314 - 246
رؤیت ہلال میں عرب کومعیار بنانے کاحکم سوال: مرکز ابن قیم کادوسرا سوال رؤیت ہلال سےمتعلق ہے۔ لکھتےہیں:بعض ہند کےمسلمان رمضان اورعیدین کےموقع پرعرب ممالک کی رؤیت ہلال کااعتبار کرتےہوئے روزہ شروع کرتےہیں اور عید مناتےہیں۔مسلمانوں کےاتحاد واتفاق کےان مبارک موقعوں پریہ حضرات اختلاف وانتشار کامظاہرہ کرتےہیں،جس کی وجہ سے ایک ہی گھر میں دو دن الگ الگ عید منائی جاتی ہے۔ کیاان لوگوں کا عرب دنیا کی رؤیت پراعتماد کرنا شرعاً درست ہے؟ کیاایک شہر میں دو یاتین دن عیدیں منائی جاسکتی ہیں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دے کرشکریہ کاموقع عنایت فرمائیں اورعنداللہ ماجورہوں۔ جواب: چونکہ اس موضوع پربہت کچھ لکھا جاچکا ہے،اس لیے میں چند اصولی باتیں درج کرتا ہوں: 1۔ حدیث نبوی کےمطابق نئے چاند کاتعلق رؤیت بصری سےہے،نظرنہ آنے کی صورت میں شعبان کےمہینہ کےتیس دن پورے کیے جائیں اورپھر رمضان شروع کیاجائے۔ [1] 2۔ شریعت نےاختلاف مطالع کااعتبار کیاہے۔ خاص طورپر اگردو ممالک اتنی دوری
Flag Counter