Maktaba Wahhabi

347 - 246
شراب سےبنے ہوئے سرکےکاحکم سوال: ہم نے پڑھا ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سرکہ کھاتے تھے،جہاں تک مجھے معلوم ہےکہ سرکہ الکوحل سےبنتا ہے،جیسے اسپرٹ،وائن یاسائڈرسےبناہوا ہے۔ ایسے سرکے مسلمان کےلیےحرام ہیں یا حلال؟ اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کس قسم کا سرکہ کھاتے تھے؟ جواب: اس سوال کےجواب سےقبل ایک شرعی اصول ملاحظہ ہواوروہ ہےاستحالہ، یعنی ایک چیز کی حالت کابدل جانا، چاہے وہ نجاست سےپاکی کی شکل میں ہو، جیسے ہر قسم کی کھاد جس میں گندگی ملی ہو اور اس سےپھل داردرخت کااگنا یا جیسے مرغیوں کا گندگی کھانا اورپھر اس کا انڈے کی شکل میں تبدیل ہونا اور پھر طاہرچیز کانجاست میں تبدیل ہونا، جیسے گائے بھینس بکری کاچارہ کھانا اورپھر اس کےنتیجے میں تین چیزیں حاصل ہوتی ہیں، گوبر، خون اور دودھ۔ گوبر اور خون ناجائز ہیں جبکہ دودھ کا پینا جائز ہے۔ ایسے ہی گھروں سےخارج ہونےوالا گنداپانی اگرعمل تطہیر کے نتیجہ میں اتنا صاف ہو جائے کہ اس کےذائقے، رنگ اوربو میں نجات کا کوئی اثر باقی نہ رہے تواس پرپاک ہونے کاحکم لگا دیا جائے گااور ایسے پانی کووضو اورغسل کےلیے استعمال میں لانا جائز ہوگا۔ اب آئیے سرکے کی اصل کی طرف۔ سرکہ کئی چیزوں سے بنایا جاتا ہے، جس میں سیب، انگور، جواور صنعتی الکوحل شامل ہیں بلکہ یوں کہیے کہ ہراس سائل(مائع) سے بنایا جاسکتا ہےجسے عمل تخمیر کےنتیجے میں الکوحل میں تبدیل کیاجاسکے۔پھلوں کےرس میں شکر ہوتی ہے۔اس میں اگرخمیرلانے والا مادہ شامل کردیاجائے تویہ الکوحل اورکاربن ڈائی آکسائیڈ گیس میں تبدیل ہوجاتا ہے اورپھر ہوا سے آکسیجن کشیدکرنے کےعمل سے
Flag Counter