Maktaba Wahhabi

349 - 246
ان احادیث سےیہ بات توبالکل واضح ہے کہ اگر کسی شخص کےپاس شراب ہوتووہ اس کا سرکہ بناکر استعمال میں نہ لائے۔ ایسی صورت ان لوگوں کوپیش آسکتی ہےجو سرکہ خود بنا کر اپنےاستعمال میں لاتےہوں۔ اس ممانعت کویوں بھی سمجھا جاسکتاہےکہ شراب تازہ تازہ حرام ہوئی تھی، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےشراب کی حرمت کودلوں میں راسخ کرنے کےلیے اس بات کاحکم دیا کہ شراب کوبہادیا جائے اوراسے سرکہ بنا کربھی استعمال میں نہ لایا جائے۔ موجودہ زمانےمیں سرکہ بنانے کاعمل شراب بنانے کےعمل سےبالکل جدا ہے۔سرکہ کوسرکہ کی خاطر ہی بنایا جاتا ہےنہ کہ شراب کی فالتو مقدار کوٹھکانے لگانے کےلیے سرکہ میں تبدیل کیاجاتاہے،اس لیے سرکہ کی کسی بھی قسم کےاستعمال میں قباحت نہیں ہونی چاہیے۔ ابلے انڈے میں خون ہوتو اسےکھانے کاحکم سوال: مہربانی سےانڈوں کےحلال اورحرام ہونے کی صورتوں کابیان کیجیے۔ اگر ابلے ہوئے انڈے میں خون نظر آئے تو پھینک دینا چاہیے؟ کیامسلمان کےلیے بہتر ہےکہ وہ ابلے ہوئے انڈے نہ کھائے؟ جواب: جانور ذبح کرتےوقت جوخون بہہ رہا ہواس کاپینا حرام ہےلیکن جوخون ہڈیوں میں لگا رہ جائے اورسالن پکاتےوقت ظاہر ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں۔ یہی مسئلہ انڈوں کےاندر جمے ہوئےخون کابھی ہے۔ دودھ بینکوں کےدودھ کاحکم سوال: برطانیہ کےہسپتالوں میں ناقص الخلقت نوزائیدہ بچوں کودودھ بینکوں کادودھ
Flag Counter