Maktaba Wahhabi

413 - 246
شراب خانے کی چھت پرمسجد بنانا سوال: کونٹری سےدین محمد صاحب دریافت کرتےہیں کہ جس عمارت کی پہلی منزل پرشراب فروخت کی جاتی ہویارقص وسرود جیسی غیرشرعی حرکات ہوتی ہوں،توکیا اس عمارت کےگراؤنڈ فلور کوبطور مسجد استعمال کیاجاسکتا ہے؟ براہ کرم مغرب میں آباد مسلمانوں کی مجبوریوں اورمشکلات کوسامنے رکھتےہوئے جواب مرحمت فرمائیں۔ جواب: مسجدیں اللہ تعالیٰ کےذکر اور عبادت کےلیے بنائی جاتی ہیں، انہیں پاک صاف رکھنے کاحکم دیا گیا ہےاوران کےقرب وجوار میں ایسی چیزوں کی ممانعت کی کئی ہےجس سےنمازیوں کوتکلیف ہو۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فتاویٰ میں لکھتےہیں:کسی شخص کےلیے یہ جائز نہیں کہ وہ اہل مسجد کوایذا پہنچائے،یعنی جس کام کےلیے مسجد بنائی گئی ہے، جیسے نماز، قراءت قرآن،ذکر الہٰی،دعا وغیرہ(ان میں خلل ڈالے) اس لیے کسی شخص کےلیےجائز نہیں کہ مسجد میں یا اس کے دروازہ پریا اس کےقریب کوئی ایسا کام کرے جس سےمسجد والوں کی عبادت میں خلل واقع ہو۔اس سے بھی بڑھ کر یہ بات ملاحظہ ہوکہ ایک دفعہ صحابہ کرام نماز پرھ رہےتھے اوربلندآواز سےقراءت کررہےتھےتونبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائےاورکہا: ’’اےلوگو! تم میں سے ہرشخص اپنے رب سےمناجات کررہاہے توکوئی شخص دوسرے کی موجودگی میں بلند آواز سےقراءت نہ کرے۔‘‘ [1] اگر اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےایک نمازی کودوسرےنمازی کےمقابلے میں بلند
Flag Counter