Maktaba Wahhabi

21 - 104
ثواب نہیں ہوگا،وہ خواہ مخواہ ہی بھوک و پیاس برداشت کررہاہے۔ معلوم ہوا کہ روزہ صرف اسی چیز کا نام نہیں کہ طلوع ِ صبح صادق سے لیکر غروب ِآفتاب تک کھانے پینے سے منہ بند کرلیا جائے،بلکہ روزے کے کچھ اور بھی تقاضے ہیں جو اسکی قبولیّت کیلئے ضروری بھی ہیں بلکہ یوں کہہ لیں کہ صرف منہ پیٹ اور شرمگاہ کا ہی روزہ نہیں بلکہ تمام اعضائے جسم کا روزہ ہونا چاہیئے۔روزہ دار زبان سے فحش گوئی،دروغ گوئی وکذب بیانی یعنی جھوٹ بولنے،گالی گلوچ کرنے،غیبت وچغلی کھانے سے قطعی پرہیز کرے۔دل ودماغ کو آوارگی و بدخیالی سے روکے اور تصوّرات کی دنیا میں خوابوں کے محل تیار کرنے اورجسمانی و ذہنی عیاشی سے باز رہے۔آنکھوں کو پریشان نظری سے بچائے۔ٹی وی ،وی سی آراور انٹرنیٹ وغیرہ پر فلم بینی کرنے اور راہ چلتی عورتوں کو تاڑنے اور تانک جھانک کرنے سے بچے اور اپنے کانوں کو ناجائز باتوں،نازیبا ونارواآوازوں،گیتوں،گانوں اور موسیقی یا سازوں سے محفوظ رکھے اور جسطرح چغلی کھانے سے زبان کو روکے، اسی طرح ہی چغلی سننے سے کانوں کا تحفّظ کرے۔ کیونکہ یہ تمام برائیاں جہاں معاشرتی ناسور کی حیثیّت رکھتی ہیں وہیں یہ سب امور آداب ِ روزہ کے بھی خلاف ہیں۔ جو شخص مہینہ بھراپنے آپ کو ان برائیوں سے بچاتارہے گا اسکی ایک طرح کی ٹریننگ یا تربیّت ہوجائے گی،جو ان برائیوں سے بچنے کے لیے سال بھر اسکے کام آئے گی اور اتنے میں پھر یہ ماہِ مبارک آجائے گا۔ ۴) ریفریشر کورس: ماہِ رمضان المبارک کی ہر سال آمد بھی رب ِ کائنات کا ایک احسان ِعظیم ہے کیونکہ دیدوشنید کی باتیں اور آموختہ سبق کو بھول جانا انسانی فطرت کا خاصہ ہے ،جیساکہ معروف ہے: (اَلْاِنْسَانُ مُرَکَّبٌ مِّنَ الْخَطَأِ وَالنِّسْیَانِ)
Flag Counter