Maktaba Wahhabi

24 - 104
۶) ابلیس اور جہنّم کے سامنے ڈھال : صحیح بخاری و مسلم ، ابوداؤد و ترمذی اور نسائی شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ارشاد ہے : ((اَلصَّوْمُ جُنَّۃٌ)) [1] ’’روزہ ڈھال ہے۔‘‘ نسائی ،ابن ماجہ ،ابن حبان،ابن خذیمہ، مسند احمد اورمعجم طبرانی کبیر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ارشاد ہے : ((اَلصَّوْمُ جُنَّۃٌ ، یَسْتَجِنُّ بِھَا الْعَبْدُمِنَ النَّارِ)) [2] ’’روزہ ڈھال ہے ۔ اللہ کا بندہ انکے ذریعے نارِ جہنم سے اپنا بچاؤ کرتا ہے۔‘‘ ان ہر دو احادیث کا مفہوم یہ ہوا کہ اس دنیا کی عملی زندگی میں تو روزہ مسلمانوں کو اپنے ازلی دشمن ابلیس ِلعین سے بچاؤ کیلئے ڈھال کا کام دیتا ہے اور گناہوں سے بچاتا ہے جبکہ اُخروی زندگی میں روزہ آگ کے سامنے ڈھال کا کام دیگا اور روزہ دار کو جہنم سے بچائے گا ۔ ۷) منہ کی بُو: بخاری و مسلم ‘ ابوداؤد و ترمذی اور نسائی والی حدیثِ ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بھی ہے: ((وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَخَلُوْفُ فَمِ الصَّائِمِ اَطْیَبُُ عِنْدَ اللّٰہِ مِنْ رِیْحِ الْمِسْکِ)) [3] ’’مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، روزے دار کے
Flag Counter