Maktaba Wahhabi

71 - 104
’’تم میں سے ہر شخص رکھوالا ہے اور ہر شخص اپنی رعیت کے بارے میں جواب دہ ہے۔۔۔آدمی اپنے گھروالوں کے بارے میں اور عورت اپنے شوہر کے گھر والوں (اولاد) کے بارے میں اللہ کے سامنے جوابدہ ہے۔‘‘ خود ربِ کائنات نے بھی واضح طور پر حکم فرمایا ہے کہ تمہارا صرف خود عمل کرلینا اور اپنے آپ کو جہنم سے بچالینا ہی کافی نہیں بلکہ اپنے زیردستوں اور اہل وعیال کو بھی نیک عمل کا پابند کرو اور انہیں بھی جہنم کی آگ سے بچاؤ چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: { یَآ اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا قُوْ اَنْفُسَکُمْ وَاَھْلِیْکُمْ نَاراً وَقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ} (سورۃالتحریم:۶) ’’اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو جہنّم کی آگ سے بچاؤ جسکا ایندھن انسان اور پتھر ہیں۔‘‘ لفظِ رمضان کا لغوی معنیٰ: رمضان المبارک اور روزہ کے انوار وتجلّیات، فضائل وبرکات اور فوائد وثمرات توبکثرت ہیں جن میں سے چند ضروری ومعروف امور آپ کے سامنے آگئے ہیں اور اب بہتر معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو لفطِ رمضان اور صوم(روزہ)کے اصل لغوی معنیٰ ومفہوم سے بھی اگاہ کردیں تاکہ ان دونوں کی حقیقت آپکے ذہن میں آجائے۔ لفطِ رمضان کا مادہ تین حروف پر مشتمل ہے جو راء،میم اور ضاد(رمض) ہیں۔اور لغت کی مشہور ومعروف کتاب ’’القاموس المحیط‘‘ میں لکھا ہے: (الرَّمَضُ مُحَرَّکَۃً،شِدَّۃُ وَقْعِ الشَّمْسِ عَلٰی الرَّمْلِ وَغَیْرِہٖ)[1] ’’ریت وغیرہ کے ذرّات پر سورج کی تمازت وگرمی کے شدّت سے
Flag Counter