Maktaba Wahhabi

322 - 373
"إن للصائم عند فطره لدعوة ما ترد" "افطاری کے وقت روزے دار کی دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔"[1] علاوہ ازیں یہ مسنون دعا بھی پڑھے: "اللّٰهُمّ! لكَ صُمت وعَلى رِزقك أفطرت" "اے اللہ! میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق کے ساتھ افطار کیا۔"[2] جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ افطار کر لیتے تو یہ کلمات کہتے: "ذَهَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللّٰهُ""پیاس ختم ہو گئی، آنتیں ترہو گئیں اور ان شاء اللہ ، اجر محفوظ ہو گیا۔"[3] ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ روزہ رکھنے اور افطار کرنے کے مسائل سیکھے تاکہ وہ مسنون طریقے سے روزہ رکھ سکے، اس کا روزہ درست ہو اور اللہ تعالیٰ کے ہاں عمل مقبول ہو۔ یہ چیز نہایت اہم کاموں میں سے ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللّٰهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللّٰهَ وَالْيَوْمَ الآخِرَ وَذَكَرَ اللّٰهَ كَثِيرًا" "یقیناً تمہارے لیے رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم )میں عمدہ نمونہ (موجود) ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ اور قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہ کو یاد کرتا ہے۔"[4] جن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کچھ چیزیں ایسی ہیں جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ ان کا جاننا ہر مسلمان شخص پر ضروری ہے تاکہ وہ ان سے اجتناب کرے۔ وہ اشیاء درج ذیل ہیں: جماع کرنا: اگر روزے کے دوران میں اپنی بیوی سے جماع کر لے تو اس کا روزہ ختم ہو جاتا ہے۔ اس دن کی قضا دینا پڑتی ہے جس دن جماع کیا گیا ۔علاوہ ازیں اس گناہ کا اس پر کفارہ بھی ہے کہ وہ ایک گردن (غلام یا لونڈی ) آزاد کرے۔اگر یہ کام نہ کر سکے تو دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے۔ اگر کسی عذر کی وجہ سے یہ بھی نہ کر سکے تو ساٹھ مساکین کو مناسب (علاقے میں رائج ) کھانا کھلائے یا ہر مسکین کو نصف صاع (ایک کلو 50گرام ) کھانا دے۔
Flag Counter