Maktaba Wahhabi

108 - 516
اگر عامل نے پہلے مضارب کی اجازت کے بغیر دوسرے شخص سے مضاربت کر لی جس سے پہلے کا نقصان ہے تو دوسرے مضاربت والے کے نفع میں سے اس کا حصہ دیا جائے گا، پھر عامل کا حصہ پہلے مضاربت والے کے نفع میں ملا کریہ مجموعی رقم ان دونوں (عامل اور پہلے مضاربت والے)میں طے شدہ شرط کے مطابق تقسیم ہوگی کیونکہ دوسرے مضارب سے حاصل ہونے والے عامل کے نفع میں پہلے مضارب کا حق شامل ہے۔ عامل (کاروبار کرنے والا) مضاربت کے مال میں سے اپنے سفر اور خوراک کا الگ خرچہ نہ کرے، البتہ اگر مالک کے ساتھ شرط طے ہو تو کوئی حرج نہیں کیونکہ وہ نفع کا ایک مخصوص حصہ معاہدے کے مطابق وصول کر رہا ہے،لہٰذا اسے بلا شرط زیادہ لینے کا حق نہیں الایہ کہ ایسا کرنا وہاں کے باسیوں میں معروف و معمول ہو۔ جب تک عقد مضاربت قائم رہے، منافع تقسیم نہ کیا جائے الایہ کہ دونوں تقسیم پر رضا مند ہوں کیونکہ نفع کی وجہ ہی سے رأ س المال محفوظ رہتا ہے اور کسی تجارتی معاملے میں نقصان بھی ہو سکتا ہے، چنانچہ اگر کسی سودے میں نقصان بھی ہو گیا تو وہ کمی حاصل نفع سے پوری کر لی جائے گی۔ اگر عقد مضاربت کے دوران نفع تقسیم کر لیا جائے تو نقصان پورا کرنے کی کوئی صورت نہیں رہتی ۔چونکہ نفع سے اصل سرمائےکو کمی سے بچایا جاتا ہے، لہٰذا عامل تب ہی معاوضے کا مستحق ہوگا جب اصل سرمایہ پورا رہے گا۔ عامل ایک امانت کا نگہبان ہے اسے اپنی ذمے داری میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے۔ مال کے نقصان یا تلف ہونے کی صورت میں اس کی بات معتبر ہوگی۔ اگر اختلاف ہو جائے کہ عامل نے فلاں شے ذاتی طور پر خریدی ہے یا مضاربت میں خریدی ہے تو عامل کے بیان کو سچ سمجھا جائے گا کیونکہ اسے امین، یعنی قابل اعتماد سمجھا گیا تھا۔ شراکت وجوہ ،ابدان اور مفاوضہ کا بیان شراکت وجوہ دویا زیادہ اشخاص ایک چیز مشترکہ ذمہ داری پر خریدتے ہیں۔ پھر جب اسے فروخت کرتے ہیں تو اس میں جو نفع حاصل ہو اسے طے شدہ شرائط کے مطابق تقسیم کر لیتے ہیں( اس طرح نقصان سے بھی دونوں متاثر ہو سکتے ہیں)۔اس عقد کو" شراکت وجوہ" اس لیے کہتے ہیں کہ اس کاروبار میں دونوں کا اصل سرمایہ نہیں ہوتا بلکہ ہر ایک کی ذمہ داری ، مارکیٹ میں اثر و رسوخ اور لوگوں کا اس پر اعتماد وغیرہ کام آتا ہے۔ دونوں شخص انھی اوصاف کی بنیاد پر سامان خریدتے اور فروخت کرتے ہیں اور جو نفع حاصل ہو حسب شرائط تقسیم کر لیتے ہیں۔(یہ عقد درست ہے۔)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
Flag Counter