Maktaba Wahhabi

254 - 516
خطرات سے بچنے کی تعلیم دی ہے، لہٰذا انسان کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ آپ کو خطرات کے بھنور میں ڈالے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: " وَأَنْكِحُوا الْأَيَامَى مِنْكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ إِنْ يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهِ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ () وَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِينَ لَا يَجِدُونَ نِكَاحًا حَتَّى يُغْنِيَهُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهِ " "تم میں سے جو مرد وعورت بےنکاح کے ہوں ان کا نکاح کر دو اور اپنےنیک غلام لونڈیوں کا بھی۔ اگر وہ مفلس بھی ہوں گے تو اللہ انہیں اپنے فضل سے امیر بنا دے گا،اللہ کشادگی والاعلم والا ہے ۔ اور ان لوگوں کو پاک دامن رہناچاہیے جو اپنا نکاح کرنے کی قدرت نہیں رکھتے یہاں تک اللہ انہیں اپنے فضل سے مال دار بنا دے ۔ "[1] نکاح کا پیغام دینے کے احکام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: " إِذَا خَطَبَ أَحَدُكُمُ الْمَرْأَةَ، فَقَدِرَ أَنْ يَرَى مِنْهَا بَعْضَ مَا يَدْعُوهُ إِلَيْهَا، فَلْيَفْعَلْ " ’’جب کوئی کسی کو نکاح کرنے کا پیغام دے تو اگر وہ اس (خوبی) کو دیکھ سکتا ہو جس کی بنا پر وہ اس عورت کی طرف راغب ہوتا ہو تو وہ کام کر لے۔‘‘ [2] ایک اور حدیث میں ہے: "انْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّهُ أَحْرَى أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَكُمَا" ’’ تم اسے (اپنی متوقع بیوی کو) دیکھ لو،یہ زیادہ لائق ہے کہ اس وجہ سے تمہارے درمیان زیادہ محبت پیدا ہو جائے۔‘‘ [3] ان روایات سے واضح ہوتا ہے کہ مرد اپنی مخطوبہ کو دیکھ سکتا ہے، البتہ اس کا طریقہ یہ ہو کہ عورت کو علم ہو نہ اس سے خلوت میں ملاقات ہو۔ فقہائے اسلام فرماتے ہیں:’’جو آدمی کسی عورت سے منگنی کا ارادہ رکھے اور غالب گمان یہ ہو کہ عورت اس کے پیغام
Flag Counter