Maktaba Wahhabi

45 - 67
ومساکین کو کھلاناہےاوربچ جائےتواسےذخیرہ بھی کیاجاسکتاہے اس لئےاس اطلاق کو اپنی جگہ پربرقراررکھناچاہئےکسی تقسیم کاپابند نہیں بنانا چاہئے۔ قربانی کاگوشت غیرمسلم کودینےکاحکم ابن قدامہ فرماتے ہیں:" قربانی کےگوشت میں کسی کافرکو کھلاناجائز ہے،حسن ابوثوراوراصحاب الرأي کایہی قول ہے، امام مالک اورلیث نےاسے مکروہ جاناہے، لیکن ہمارےنزدیک چونکہ وہ ایک کھاناہےاس لئے ذمّی کوتمام کھانوں کی طرح کھلاناجائزہے، نیزاس لئےبھی کہ یہ نفلی صدقہ ہے اس لئے تمام نفلی صدقوں کی طرح ہے، جبکہ صدقہ واجبہ(یعنی زکاۃ)کوکافرکودیناجائزنہیں ہے "(الشرح الکبیر (5/231))۔ دائمی کمیٹی برائےفتوی سےپوچھاگیاکہ:قربانی کےگوشت میں سےغیر مسلم کاکھاناجائزہے ؟ توکمیٹی کاجواب تھا:" کافر،معاہداورقیدی کومحتاجی، قرابت، پڑوسی ہونےکی وجہ سےیا تالیف قلب (دل دہی)کےلئے قربانی کےگوشت میں سےکھلانااوردیناجائزہے،کیونکہ اللہ کےلئےقربانی کرکے اوراس کی عبادت بجالاکرنسک پوراہوچکاہے، اوراس کےگوشت میں سےافضل یہ ہےکہ ایک تہائی کھائے، ایک تہائی رشتہ داروں، پڑوسیوں اوردوستوں کوہدیہ کرے اور ایک تہائی غریبوں کوصدقہ کرےاوراگران میں کمی یازیادتی کرتاہے یا بعض پراکتفاءکرتاہےتواس میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اس معاملےمیں وسعت ہے، لیکن اس میں سےحربی(وہ کافرجس سےحالت جنگ میں ہو)کونہ دے، کیونکہ اسےذلیل وکمزور کرنا ضروری ہے، اس سے مؤاسات ودوستی اورمال دے کر اس کو مضبوط وطاقتوربناناجائزنہیں ہے ----" (دیکھیے:فتاوی اللجنۃ الدائمۃ (11/24۔425)ملحخصا. )
Flag Counter