Maktaba Wahhabi

54 - 67
قربانی کی بدعات ورسوم قربانی کےتعلق سےعوام الناس میں بہت ساری غلط رسمیں اور بدعات رائج ہیں، جوہماری عبادتوں کوناقابل قبول اورمردود بنادیتی ہیں، اورنہ صرف یہ کہ یہ عبادتیں غلط ہوجاتی ہیں بلکہ الٹاسبب گناہ بن جاتی ہیں، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" من عمل عملا ليس عليه أمرنا فهورد "(بخاري:البيوع /60(4/448)والاعتصام /20(13/387)تعليقا ومسلم:الأقضية /8(1718/18))"جوکوئی ہمارےاس دین میں کوئی نئی چیزنکالےجواس میں سےنہ ہو تووہ مردودہے" اورفرمايا:" من أحدث في أمرناهذا ماليس منه فهورد"(بخاري:الصلح /6 (5/370)ومسلم:الأقضية /8(1718/17))"جوکوئی ایساعمل کرےجوہمارےدین سےبیگانہ عمل ہوتووہ قبول نہ ہوگا" اورفرمايا:" إياكم ومحدثات الأمورفإن كل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة وكل ضلالة في النار "(ابو داؤد:السنة /6 رقم (4607)والترمذي:العلم /16 (2678)وابن ماجة:المقدمة /6(42)شیخ البانی نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے، دیکھیے:صحیح سنن الترمذی (2157)) " (دین میں)نئی چیزایجادکرنے سےبچو کیوں کہ (دین میں)ہرایجادکی گئی نئی چیزبدعت ہےاورہربدعت گمراہی ہےاورہرگمراہی جہنم میں لے جانےوالی ہے" ذیل میں ہم قربانی کےتعلق سےرائج چندبدعات کاتذکرہ کرتےہیں تاکہ ہم ان سےواقف ہوکراوران سےبچ کراپنےایمان و عمل کودرست کرلیں اللہ تعالی ہمیں خالص سنت کے مطابق عمل کی توفیق عطا فرمائے - آمین:
Flag Counter