Maktaba Wahhabi

515 - 647
اپنی طرف سے اور اپنی آل کی طرف سے اور اپنی امت کی طرف سے قربانی کرتے تھے۔[1] آپ کی امت میں بعض لوگ وفات بھی پاگئے تھے،لیکن ہر گز یہ ثابت نہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قربانی کا گوشت خود نہیں کھایا اور کل گوشت بقدر حصہ اموات کے صدقہ کر دیا۔حضرت علی رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ایک قربانی کرتے تھے،[2] لیکن حضرت علی کا اس قربانی کے گوشت کو خود نہ کھانا اور کل گوشت کو صدقہ کر دینا ہر گز ثابت نہیں۔رہا فتویٰ عبداﷲ بن مبارک کا سو یہ ان کی رائے ہے اور ان کی اس رائے پر کوئی دلیل صحیح قائم نہیں ہے۔عون المعبود شرح ابو داود جلد ثالث (صفحہ:۵۰) میں اس کی بحث تفصیل سے لکھی گئی ہے۔من شاء الاطلاع علیہ فلیرجع إلیہ،واللّٰه تعالیٰ أعلم۔کتبہ:محمد عبدالرحمن المبارکفوري عفا اللّٰه عنہ۔[3] عقیقے کے احکام و مسائل عقیقے کی شرعی حیثیت اور اس کے احکام: سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ عقیقہ کرنا واجب ہے یا سنت یا مستحب اور اس کے احکام کیا ہیں ؟
Flag Counter