Maktaba Wahhabi

132 - 430
قراء تِ سورۃُ الفاتحہ دعائے استفتاح ’’سُبْحٰنَکَ اللّٰہُمَّ ۔۔۔‘‘ یا ’’اَللّٰہُمَّ بَاعِدْ بَیْنِیْ۔۔۔‘‘، پھر ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہِ۔۔۔‘‘ اور ’’بِسْمِ اللّٰہِ۔۔۔‘‘ کے بعد نماز میں بحالتِ قیام سورۃ الفاتحہ پڑھی جاتی ہے۔ فضلیت: سورۃ الفاتحہ انتہائی فضیلت و برکت والی سورت ہے۔ اسے الفاتحۃ، اُمُّ الکتاب، اُمُّ القرآن، القرآن العظیم، السبعُ المثانی، فاتحۃ الکتاب، الرّقیۃ (دَم)، الحمد، الصلٰوۃ، الشفاء، الکافیۃ، الوافیۃاور الکنز جیسے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے۔[1] مولانا عبدالستار صاحب رحمہ اللہ نے تو ’’تفسیر ستاری‘‘ میں اس کے تیس نام ذکر کیے ہیں۔[2] فاتحہ اس چیز کو کہتے ہیں جس سے کسی چیز، مضمون یا کتاب کا افتتاح ہو۔ قرآنِ کریم کا افتتاح چونکہ اسی سورت سے ہوتا ہے، لہٰذا اس کا نام ’’الفاتحۃ‘‘ اسی مناسبت سے ہے، بالفاظِ دیگر یہ نام ’’دیباچہ‘‘ اور ’’آغازِ کلام‘‘ کا ہم معنیٰ ہے۔[3] فرضیت: نماز کی ہر رکعت میں امام اور منفرد (اکیلے نمازی) کے لیے سورۃ الفاتحہ کا
Flag Counter