Maktaba Wahhabi

173 - 430
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے صحیح مسلم، ابو داود، ترمذی و نسائی میں ہے: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ ظہر و عصر میں ﴿وَالسَّمَاءِ وَالطَّارِقِ﴾ اور ﴿وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الْبُرُوجِ﴾ اور ان جیسی سورتیں پڑھا کرتے تھے۔‘‘[1] 2- ابو داود و ترمذی و نسائی اور ابن خزیمہ میں حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے: ’’جب سورج ڈھل جاتا تو نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ ظہر ادا فرماتے جس میں ﴿وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ﴾ اور ﴿ وَالْعَصْرِ﴾ جیسی سورتیں پڑھتے۔ اسی طرح دوسری نمازوں میں بھی کرتے سوائے نمازِ فجر کے۔ اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم طویل قراء ت فرماتے تھے۔‘‘[2] 3- جبکہ ابن خزیمہ اور مسند ابی داود الطیالسی میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے: ’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ ظہر و عصر میں ﴿وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ﴾ اور وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا﴾ جیسی سورتیں پڑھتے تھے اور فجر میں اس سے طویل قراء ت فرماتے تھے۔‘‘[3] اس طرح ان سورتوں کا ذکر تو باقاعدہ آیا ہے۔ ان کے علاوہ بھی جو سورتیں نمازِ ظہر کے لیے ہیں، انھیں نمازِ عصر میں بھی پڑھا جا سکتا ہے۔ مقتدی کے لیے حکم: یہ تو امام یا منفرد کے لیے ہے ، جبکہ مقتدی کو بھی اجازت ہے کہ وہ وساوس میں گِھرنے کی بجائے اِن ظہر و عصر کی پہلی دو رکعتوں میں کچھ قراء ت کر لے۔ چنانچہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے لکھا ہے:
Flag Counter