Maktaba Wahhabi

179 - 430
2- مسند ابی یعلیٰ و مستدرک حاکم میں ہے: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات درد میں مبتلا تھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات لمبی سورتوں کی تلاوت فرمائی۔‘‘[1] سات لمبی سورتوں سے مراد سورۃ البقرہ، آلِ عمران، نساء، مائدہ، انعام، اعراف اور توبہ ہیں، جو آغازِ قرآن سے لے کر گیارھویں پارے تک ہیں۔ صرف درمیان میں سورۃ الانفال آتی ہے۔ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات کی نماز میں تقریباً دس سپارے قرآنِ کریم پڑھا تھا۔ سنن ابو داود و نسائی میں ہے: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی ہر رکعت میں ان طویل سورتوں میں سے ایک سورت پڑھتے تھے۔‘‘[2] یکے از آدابِ قراء ت و تلاوت: اس طویل قیام و قراء ت کے باوجود نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری رات میں کبھی سارا قرآن نہیں پڑھا۔ جیسا کہ صحیح مسلم و ابو داود میں وارد حدیث ہے: ’’جان لو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ایک رات میں پورا قرآن ہر گز نہیں پڑھا۔‘‘[3] بلکہ صحیح بخاری و مسلم میں ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے ایک رات میں پورا قرآنِ کریم پڑھنے کی اجازت طلب کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر رضامند نہ ہوئے، بلکہ ان سے مخاطب ہو کر فرمایا: ’’پورے مہینے میں قرآن پڑھ لو!‘‘ وہ کہتے ہیں: میں نے عرض کیا کہ مجھ میں اس سے زیادہ قوت ہے۔
Flag Counter