Maktaba Wahhabi

181 - 430
ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات قیام فرمایا اور پوری رات سورۃ المائدہ کی آیت (۱۱۸) کی تلاوت کرتے اور بار بار اسے ہی دہراتے گزار دی، جس میں ارشادِ الٰہی ہے: ﴿إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ’’(اے اللہ!) اگر تو انھیں عذاب میں مبتلا کرے تو وہ تیرے بندے ہیں، اور اگر تو انھیں معاف کر دے تو تُو غالب اور دانا ہے۔‘‘ 5- صحیح بخاری و مسند احمد میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک صحابی نے کہا : ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرا ایک پڑوسی ہے، وہ رات کو قیام کرتا ہے تو صرف سورۃ الاخلاص ﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾ پڑھتا رہتا ہے، اسے ہی دہراتا رہتا ہے، اس سے زیادہ نہیں پڑھتا۔‘‘ اس صحابی رضی اللہ عنہ نے گویا اپنے پڑوسی کی قراء ت کو تھوڑا سمجھا ، تو نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے قسم ہے اُس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، بے شک یہ سورت ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ ﴾ ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔‘‘[1] رات بھر کے قیام کی ممانعت: نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی پوری رات قیام نہیں کیا، بلکہ صحیح مسلم و ابو داود میں صراحت موجود ہے: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوری رات کا قیام نہیں کیا کرتے تھے۔‘‘[2]
Flag Counter