Maktaba Wahhabi

186 - 430
1- چنانچہ صحیح مسلم و سننِ اربعہ میں حضرت واقد لیثی اور نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کی مرویات سے پتا چلتا ہے کہ نمازِ عیدین میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ اعلیٰ اور دوسری رکعت میں سورۃ الغاشیہ پڑھا کرتے تھے۔[1] 2- مسلم و سننِ اربعہ ہی میں حدیث ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ عیدین کی پہلی رکعت میں کبھی سورۃ ق ﴿ق ۚ وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ﴾ اور دوسری رکعت میں سورۃ القمر ﴿اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانشَقَّ الْقَمَرُ﴾ کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔[2] نمازِ جنازہ: نمازِ جنازہ میں سورۃ الفاتحہ اور کسی سورت کا ذکر ملتا ہے۔ چناں چہ صحیح بخاری سنن ابی داود، ترمذی، نسائی، المنتقیٰ ابن الجارود، ابن حبان و حاکم میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پیچھے نمازِ جنازہ پڑھی تو انھوں نے سورۃ الفاتحہ پڑھی اور فرمایا: تاکہ تمھیں معلوم ہو کہ یہ سنت ہے۔‘‘[3] جبکہ سنن نسائی اور مصنف عبدالرزاق میں، اسی طرح معرفۃ السنن والآثار بیہقی اور مستدرک حاکم میں حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ’’نمازِ جنازہ میں سنت یہ ہے کہ تکبیر کہیں، پھر سورۃ الفاتحہ پڑھیں، پھر (دوسری تکبیر کے بعد) نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھیں، پھر (تیسری تکبیر کے بعد) میت کے لیے پُر خلوص دعا کریں اور قراء ت صرف پہلی
Flag Counter