Maktaba Wahhabi

195 - 430
تکبیراتِ اِنتقال قراء ت سے فارغ ہو کر یہ سکتہ کر لیں، پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے اور سنت پر عمل کرتے ہوئے رفع یدین کریں اور رکوع میں چلے جائیں (اس رفع یدین کے سنت ہونے کے دلائل آگے آ رہے ہیں) تاہم نماز میں جتنی مرتبہ بھی ایک ہیئت سے دوسری ہیئت میں جایا جاتا ہے، ہر مرتبہ اللہ اکبر بھی کہا جاتا ہے سوائے رکوع سے سر اٹھانے کے موقع کے، کیوں کہ اُس وقت ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ‘‘ کہا جاتا ہے، جس کی تفصیل آگے چل کر ہم ذکر کریں گے، اِن شاء اللہ۔ ان موقع بہ موقع تکبیرات (اللہ اکبر کہنے) کو تکبیراتِ انتقال کہا جاتا ہے، کیوں کہ ان کے ساتھ ہی نمازی ایک حالت سے دوسری حالت میں منتقل ہو جاتا ہے۔ ان تکبیرات پر سب کا اتفاق ہے، کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ان تکبیراتِ انتقال کا پتا صحیح بخاری و مسلم کی متفق علیہ حدیث سے چلتا ہے۔[1] اگر چار رکعتیں ادا کرنی ہوں تو چار مرتبہ ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ‘‘ اور بائیس (۲۲) مرتبہ ’’اَللّٰہُ أَکْبَر‘‘ کہنا پڑتا ہے۔ یہی سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ جیساکہ صحیح بخاری شریف، مسند احمد اور مستدرک حاکم میں حضرت عکرمہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : (( رَأَیْتُ رَجُلاً عِنْدَ الْمَقَامِ یُکَبِّرُ فِیْ کُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ وَاِذَا قَامَ وَاِذَا وَضَعَ، فَاَخْبَرْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ: اَوَلَیْسَ تِلْکَ صَلَاۃُ
Flag Counter