Maktaba Wahhabi

260 - 430
میں تیرے لیے کوشش کرتا ہوں، تم بھی اس کا استحقاق پیدا کرنے کے لیے میری ہدایات کے مطابق دوا کے بر وقت استعمال اور پرہیز کرنے کے ساتھ میری مدد کرو۔ معالج کا سا انداز ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اختیار فرمایا کہ جنت میں تمھارے لیے اپنی رفاقت کی دعا تو میں کیے دیتا ہوں، البتہ حصولِ مدعا کے لیے تم بکثرت سجود کرنے کو اپناؤ۔ اگر کوئی شخص پانچوں اوقات کی فرض نمازیں پڑھے تو وہ فرائض سے سبکدوش ہو جاتا ہے، لیکن جب وہ تحیۃ الوضوء، تحیۃ المسجد، اشراق و ضحی اور تہجد وغیرہ نفلی نماز بھی دلچسپی کے ساتھ پڑھتا رہے تو وہ ’’کثرتِ سجود‘‘ بھی حاصل ہو جاتی ہے، جس پر جنت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت ممکن ہے۔ سجود کے اَذکار و تسبیحات: ان تمام اور ایسے ہی دیگر فضائل و برکات پر مشتمل سجود میں کیا کیا تسبیحات اور اذکار ہیں، اس سلسلے میں عرض ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سجدے کی تسبیحات اور اذکار کے ضمن میں رکوع کی طرح ہی دو ایک نہیں بلکہ دس بارہ اذکار و تسبیحات ثابت ہیں، جن میں چند درجِ ذیل ہیں: 1- ابو داود و ترمذی، ابن ماجہ، بیہقی، دارقطنی و طیالسی، شرح السنہ بغوی اور مسند امام شافعی میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے، دارقطنی و مسند بزار میں حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے، دارقطنی و ابن خزیمہ میں حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے اور مسند بزار میں حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی معروف تسبیح والی حدیث میں ہے کہ رکوع میں کم از کم تین مرتبہ ’’سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم‘‘ اور سجدے میں کم از کم تین مرتبہ ’’سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی‘‘ کہیں۔ یہ تسبیحات طاق یعنی تین، پانچ، سات، نو(۹) رہیں تو بہتر، ورنہ لمبے سجدے کی شکل میں اگر جفت یعنی دس، بیس، تیس چالیس بھی ہو جائیں تو کوئی قباحت نہیں۔
Flag Counter