Maktaba Wahhabi

290 - 430
بعض لوگ تو کلمۂ شہادت کے وقت بھی دائیں ہاتھ کی انگلیوں کو بند نہیں کرتے، بلکہ اسی طرح شہادت کی انگلی سے نیم جان سا اشارہ کر دیتے ہیں۔ انگلی سے اشارہ: اس سے بڑھ کر وہ لوگ ہیں جو اشارہ بھی نہیں کرتے۔ ہماری ذکر کی گئی احادیث پر غور کرنے سے ان تمام حضرات کی غلط فہمیاں دور ہو جانی چاہئیں۔ وَاﷲ الموفِّق بسم اللہ کے بغیر: قعدۂ اولیٰ یا اخیرہ میں تشہّد و التحیات شروع کرنے سے پہلے بعض لوگ بسم اللہ کہتے ہیں۔ حالانکہ التحیات سے پہلے بسم اللہ پڑھنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے، بلکہ احادیثِ صحیحہ سے اسی بات کا پتا چلتا ہے کہ بیٹھتے ہی (( اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ )) سے تشہد شروع کر دیا جائے۔ بعض احادیث میں التحیات کے شروع میں بسم اللہ کے الفاظ آئے ہیں، لیکن وہ ضعیف ہیں۔[1] 1- چنانچہ موطأ امام مالک میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں نافع رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ وہ بوقتِ تشہّد بسم اللہ کہا کرتے تھے۔ علامہ زرقانی شرح موطا میں لکھتے ہیں کہ اس موقوف اثر کے شروع میں بسم اللہ آئی ہے (لیکن یہ موقوف ہونے کی وجہ سے ناقابلِ استدلال ہے)۔ [2] 2- اسی طرح سنن سعید بن منصور اور مصنف عبدالرزاق میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی تشہّد کے شروع میں بھی ہے، جبکہ موطا میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی تشہّد کے شروع میں بسم اللہ نہیں ہے، گویا یہ دونوں باہم متعارض ہوئیں۔
Flag Counter