Maktaba Wahhabi

296 - 430
’’(میری ساری) قولی، بدنی اور مالی عبادات صرف اللہ کے لیے خاص ہیں۔ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ پر اللہ کی رحمت، سلامتی اور برکتیں نازل ہوں، اور ہم پر اور اللہ کے (دوسرے) نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘ اس حدیث کے آخر میں بعض روایات میں یہ بات بھی وارد ہوئی ہے کہ ’’جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے مابین موجود تھے تو ہم (( اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّہَا النَّبِیُّ )) کہا کرتے تھے اور جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے تو ہم نے ’’اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّہَا النَّبِیُّ‘‘ کی جگہ) یہ کہنا شروع کر دیا: (( السَّلَامُ عَلَی النَّبِیِّ )) (نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام ہو)۔‘‘ ان الفاظ کی رو سے ایسا کرنا بھی جائز ہے۔ اس کی کچھ مزید تفصیل بھی ہم اس موضوع کے آخر میں جاکر ذکر کریں گے۔ ان شاء اللہ! 2 تشہّدِ ابن عباس رضی اللہ عنہما : صحیح مسلم، ابو داود، ترمذی، سنن نسائی ، مسند امام شافعی، احمد، ابی عوانہ اور صحیح ابن حبان و طبرانی میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی تشہّد کے شروع میں وہ بھی فرماتے ہیں: ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تشہّدیوں سکھلاتے تھے، جیسے قرآن کی کوئی سورت سکھلا رہے ہوں۔‘‘ اس تشہّدکے الفاظ یہ ہیں: (( اَلتَّحِیَّاتُ الْمُبَارَکَاتُ وَالصَّلَوَاتُ الطَّیِّبَاتُ لِلّٰہِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ اَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ، اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ ))
Flag Counter