Maktaba Wahhabi

397 - 430
نے فرمایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تین میل یا تین فرسنگ (نو میل) کی مسافت میں قصر کیا کرتے تھے۔ یاد رہے کہ برید بارہ میل اور فرسخ یا فرسنگ تین میل کا ہوتا ہے اور میل سے مراد یہاں عربی ہاشمی میل ہے، جس کی پیمایش میں کچھ اختلاف ہے۔[1] تین ہاشمی میل پانچ معروف میل یا آٹھ کلومیٹر بنتے ہیں۔[2] اس طرح ۹ میل کے ۲۴ کلومیٹر بنتے ہیں اور اڑتالیس ہاشمی میل ۸۸ کلومیٹر اور ۷۰۴ میٹر بنتے ہیں۔[3] کیفیتِ سفر: یاد رہے کہ ’’الفقہ علی المذاہب الأربعۃ‘‘ کے مطابق اس چیز پر چاروں مذاہب کا اتفاق ہے کہ قصر کی یہ مسافت (پیدل یا اونٹ وغیرہ پر جانے کی وجہ سے) خواہ کئی دن میں طے ہو یا پھر (تیز رفتار ذرائع مواصلات بس، کار، ہوائی جہاز وغیرہ کی وجہ سے) جلد طے ہو، اس میں بہرحال قصر جائز ہے۔[4] کیوں کہ جوازِ قصر کا باعث سفر و مسافت ہے نہ کہ وقت۔ بعض لوگ آرام سے کہہ دیتے ہیں کہ جی آج تو سفر ہی انتہائی آسان ہو گئے ہیں، لہٰذا قصر کی کیا ضرورت ہے؟ ان کا یہ کہنا نہ صرف یہ کہ مزاجِ شریعت سے موافقت نہیں رکھتا، بلکہ مذاہبِ اربعہ کے مذکورہ اتفاق کے بھی خلاف ہے۔ لہٰذا سفر میں قصر کی رخصت پر عمل کرنا چاہیے، جب کہ بعض ائمہ کے نزدیک تو قصر واجب ہے اور افضل بھی، جیسا کہ تفصیل گزری ہے ۔
Flag Counter