Maktaba Wahhabi

47 - 430
بیماری اور سفر میں پورا اجر: البتہ وہ مریض جس میں واقعتاً کھڑے ہونے کی ہمت ہی نہ ہو، اس کے بیٹھ کر یا لیٹ کر نماز پڑھنے سے اس کے اجر و ثواب میں فرق نہیں آتا۔ جیسا کہ بعض احادیث سے پتا چلتا ہے۔ چنانچہ صحیح بخاری و ابو داود، ابن ابی شیبہ اور مسند احمد میں حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’جب اللہ کا کوئی بندہ بیمار ہوتا ہے یا سفر پر نکلتا ہے تو اس کے لیے ویسا ہی اجر لکھا جاتا ہے، جیسا کہ اس کے مقیم و تندرست ہونے کے ایام میں (اس کے عمل پر) لکھا جاتا تھا۔‘‘ [1] سواری پر نماز اور قیام: قیام یا فرض نماز کے لیے کھڑے ہونا فرض ہے، لیکن بعض صورتوں میں اس کی فرضیت ساقط ہو جاتی ہے، جیسے مرض یا عذر کی بنا پر بیٹھ کر یا لیٹ کر نماز پڑھنے کا ذکر گزرا ہے۔ ایسے ہی کشتی، اسٹیمر اور سفینہ یا بحری جہاز کا معاملہ بھی ہے کہ اگر کھڑے ہو کر نماز پڑھنا ممکن ہو تو کھڑے ہو کر ہی پڑھیں اور اگر کسی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ لیں، نماز ہو جائے گی، کیوں کہ سنن دارقطنی، مسند بزار اور مستدرک حاکم میں ایک حدیث ہے، جسے امام حاکم رحمہ اللہ نے صحیح کہا ہے اور علامہ ذہبی نے ’’تلخیص المستدرک‘‘ میں اور شیخ البانی نے ’’صفۃ صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ میں ان کی موافقت کی ہے۔ اس میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بحری جہاز میں نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter