Maktaba Wahhabi

57 - 96
مذکورہ تحریف کا جائزہ لیا گیا ہے،یہ مقالہ نِعم الشھود علیٰ تحریف الغالین في سنن أبی داؤدکے نام سے کئی سال قبل پمفلٹ کی صورت میں شائع ہوا تھا، اسے ضرورتِ مذکورہ کے تحت اب دوبارہ [الاعتصام]میں شائع کیا جارہا ہے جس سے مذکورہ سوال کا جواب سامنے آجاتا ہے [وَ ھُوَ ھَذٰا ] (ص،ی) ۔ اس ادارتی نوٹ کے بعد محدّث جلال پوری کا رسالہ نقل کیا ہے، جسکا ضروری حصہ افادۂ عام کیلئے ہم یہاں پیش کر رہے ہیں : شیخ الحدیث مولانا سلطان محمود صاحب محدّث جلالپوری ؒکا ایک محقِّقانہ مقالہ بسم اللّٰه الرحمن الرحیم اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَحْدَہٗ وَ الصَّلوٰۃُ وَ السَّلَامُ عَلیٰ مَنْ لَّا نَبِيَّ بَعْدَہٗ ۔ ایک پانچ ورقی رسالہ بعنوان ’’غیر مقلّدین کے سفید جھوٹ کی حقیقت ‘‘ نظر سے گزرا ، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ تراویح بیس رکعات ہیں آٹھ نہیں، جس میں مصنّف نے بہت سی غیر ذمّہ داری کی باتیں لکھی ہیں ،لیکن انکے جواب کی ضرورت نہیں ،اس لیٔے کہ یہ مسئلہ صدیوں سے علماء کے مابین موضوع ِبحث رہ چکا ہے ، اور اس پر فریقین کی طرف سے اس قدر لکھا جا چکا ہے کہ اب مزید لکھنا ایک چھیڑ خانی اور بحث برائے بحث کے علاوہ کچھ نہیں ، البتہ صرف ایک بات ایسی نظر سے گزری جو نئی ہے ، اور خطرہ ہے کہ اس سے نئے فتنے جنم لیں گے ، اس لیٔے ضروری سمجھتا ہوں کہ علماء ِاسلام کو اس پر توجّہ دلائی جائے تا کہ آئندہ کے لیٔے اس قسم کی ناپاک تحریفوں کو دینی دفاتر میں
Flag Counter