Maktaba Wahhabi

22 - 111
بسم اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم لرحمٰن الرحیم دسویں ایڈیشن کامقدمہ الحمد للّٰه رب العالمین، والصلاۃ والسلام علی أشرف الانبیاء والمرسلین وعلی آلہ و صحبہ أجمعین … أمَّا بعد جب سے میری کتاب ’’وقایۃ الإنسان من الجن والشیطان‘‘ بازار میں آئی ہے اور اس میں ‘ میں نے وعدہ کیا تھا کہ شریر جادو گروں کے تعاقب میں عنقریب ایک کتاب لکھوں گا۔ اُس وقت سے بہت سارے اسلامی ملکوں سے مجھے خطوط مل رہے ہیں کہ میں اس کام کو جلد مکمل کروں ۔ جبکہ میں اس دوران کئی دوسرے علمی کاموں میں مشغول ہوگیا، جن میں سے ایک فقہ کے مضمون کی تدریس بھی تھی، اس مضمون میں مدرّس کو کافی محنت کرنا پڑتی ہے کیونکہ علماء کے اَقوال و دلائل جمع کرنے اور ان میں مقارنہ کرنے کے بعد صحیح مسلک کو ترجیح دینا ہوتا ہے ۔ اور میں سمجھتا تھا کہ اس کام کے لئے وقت فارغ کرنا زیادہ اہم ہے۔ خاص طور پر اسلامی بیداری کے زمانے میں جبکہ نوجوان دینی علم کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں ، ایسے میں اگر ان کی طرف توجہ نہ دی جائے اور انہیں علم کے راستے پر نہ ڈالا جائے تو وہ ہلاکت کی گھاٹیوں کی طرف بڑھ سکتے ہیں ، اورایسی دینداری جس کی بنیاد دینی اَحکام کی سمجھ بوجھ پر نہ ہو، گمراہی کے زیادہ قریب ہوتی ہے۔ تاہم متعدد ملکوں سے آنے والے خطوط اور نشرواشاعت کے مراکز کے اصرار پر مجھے کچھ وقت اس کتاب کی ترتیب کے لئے نکالنا پڑا، چنانچہ میں ۱۴۰۸ھ میں حج کرنے کے لئے مکہ مکرمہ پہنچا، یہاں ایک دوست عمر بن عابد مطرفی نے اپنا کتب خانہ موسم گرماکی تعطیلات میں میرے حوالے کردیا اور اس طرح میرے لئے یہ کام آسان ہوگیا۔ اسی دوران میں نے یہ کتاب لکھی اور وقت کی قلت کے پیش نظر مجھے شدید اختصار سے کام لینا پڑا۔ میرے نزدیک یہ کتاب اہم موضوعات کے لئے موٹے موٹے عناصر اور فروعات کے لئے اُصول کی مانند ہے، کیونکہ میں نے مناسب نہیں سمجھا کہ اپنے اور طالب علموں کے وقت میں سے
Flag Counter