Maktaba Wahhabi

98 - 111
7۔ سحر اَمراض اس کی علامات: (۱) کسی ایک عضو میں دائمی درد (۲) مرگی کا دورہ (۳) اعضائے جسم میں سے کسی ایک عضو کا بے حرکت ہوجانا (۴) پورے جسم کا بے حرکت ہوجانا (۵) حواسِ خمسہ میں سے کسی ایک کا بے عمل ہوجانا یہاں ایک تنبیہ کرنا ضروری ہے اور وہ یہ کہ مذکورہ علامات چند جسمانی بیماریوں کی علامات سے ملتی جلتی ہیں ۔ جادو اور جسمانی بیماری میں فرق اس طرح ہوگا کہ مریض پر دم کرکے دیکھیں ، اگر دورانِ قرا ء ت اس کے جسم میں کوئی تبدیلی رونما ہو مثلاً سرچکرانا، سردرد، ہاتھ پاؤں کاسن ہوجانا یا کانپنا، تو یقینی طور پر اس پر جادو کا اثر ہے، اور اگر ایسا نہ ہو تو اسے جسمانی بیماری ہے، جس کے علاج کے لئے اسے ڈاکٹروں کے پاس لے جانا چاہئے۔ سحرِ امراض کیسے ہوجاتا ہے؟ یہ بات ہر شخص کو معلوم ہے کہ دماغ جسم کا حکمران ہوتا ہے، چنانچہ انسان کے حواس میں سے ہر ایک کا دماغ میں ایک مرکز ہوتا ہے جہاں سے اسے تعلیمات ملتی ہیں ۔ مثال کے طور پر اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پنی انگلی آگ کے قریب کریں تو فوری طور پر انگلی دماغ میں اپنے مرکز ِ ِاحساس کو سگنل دے گی، پھر یہ مرکز اسے حکم دے گا کہ فوراًآگ سے دور ہوجاؤ کیونکہ اس کا قرب خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ تو وہ انگلی اپنے حکمران کے حکم کے مطابق فورا آگ سے دور ہوجاتی ہے، اور یہ سب کچھ لمحہ بھر کے اندر مکمل ہوجاتاہے۔ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿ھٰذَا خَلْقُ اللّٰہُ فَاَرُوْنِیْ مَاذَا خَلَقَ الَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِہٖ﴾ ’’یہ اللہ کی مخلوق ہے، سو مجھے دکھاؤ کہ اللہ کے علاوہ دوسروں نے کیا پیدا کیا ہے؟‘‘ [ لقمان:۱۱] جادوگر نے جب کسی انسان پر ’سحر امراض‘ کرنا ہوتا ہے تو جن اس کے دماغ کے اُس مرکز پر مورچہ بند ہوجاتا ہے جس کی ڈیوٹی جادوگر لگاتا ہے، مثلاً کان کا مرکز ِ احساس، یا آنکھ یا ہاتھ یا پاؤں کا مرکز ِ احساس، اس کے بعد اُس عضو کی تین حالتوں میں سے ایک حالت رونما ہوسکتی ہے:
Flag Counter