Maktaba Wahhabi

135 - 285
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کامہر کے متعلق فیصلہ،کم ازکم مہر کتنا ہے،اور آپ کی بیٹیوں اوربیویوں رضی اللہ عنہن کے مہر کا ذکر نسائی،مصنف عبدالرزاق اور ابوداؤد میں ہے کہ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کواپنی حطمی ورع مہر میں دی تھی۔[1] عکرمہ نے الواضحہ میں کہا ہے کہ وہ پانچ سودرہم کی فروخت کی گئی تھی،الواضحہ کے علاوہ کتب میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کچھ حصہ خوشبو میں کردیا۔نیز مصنف عبدالرزاق میں ہے کہ سیدناعلی رضی اللہ عنہ نے سیدنافاطمہ رضی اللہ عنہا بنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کوبارہ اوقیہ مہر دیا۔[2] نسائی نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سامان میں سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو روئی دار مخملی کپڑے دیے اور چمڑہ کا ایک تکیہ جس میں اذخر گھاس بھرا ہواتھا،دیاتھا۔[3] ابن ابی زید نےبیان کیا کہ یہ نکاح ہجرت کے پہلے سال ہوا تھا،بعض نے کہاہجرت کے دوسرے سال ہوابائیسویں ماہ کےآخر میں ہوا۔ اورا س میں کوئی اختلاف نہیں کہ آپ کے ساتھ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی نسبت اور آبادی پہلے سال ہجرت کے آخر پر شوال میں ہوئی تھی۔ مؤطا،بخاری،مسلم اور نسائی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی اےا للہ کے رسول میں اپنی جان آپ کوہبہ کرتی ہوں ،یعنی بخشتی ہوں ،پھر وہ کچھ دیر کھڑی رہیں ۔
Flag Counter