کتاب الطلاق حائضہ کی طلاق کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ مؤطا بخاری ومسلم اور نسائی میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں حیض کےدوران میں طلاق دے دی تواس بارہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے سوال کیا،توآپ نے فرمایا : "مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا،ثُمَّ لِيُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ،ثُمَّ تَحِيضَ ثُمَّ تَطْهُرَ،ثُمَّ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَ بَعْدُ،وَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ يَمَسَّ،فَتِلْكَ العِدَّةُ الَّتِي أَمَرَ اللّٰهُ أَنْ تُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُانتھی حدیث المؤطا "[1] اسےحکم دے کہ اس سے رجوع کرے،پھر پاک ہونے تک اپنے پاس رکھے،پھر وہ حیض والی ہوجائے،پھر اگر چاہے توچھونے سے پہلے پہلے اسے طلاق دےدے۔تویہ وہ عدت ہے جس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے حکم دیاہے کہ ا س کے مطابق عورتوں کوطلاق دی جائے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نےکہا تواس کو ایک طلاق شمار کیا گیا نافع کے ساتھیوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اسی طرح روایت کیاہے۔[2] زہری نے محمد بن عبدالرحمٰن عن سالم عن ابیه اور یونس بن جبیر نے عن ابن عمر روایت کیاہے اور زید بن اسلم اور ابن سیرین ابن عمر سے ابن زلزبیر نے عمر اور سعید بن جبیر نے ابن عمرسے اور ابووائل نے ابن عمرسے روایت کیاہے،انہوں نے اپنی روایت میں کہا۔ "مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا،ثُمَّ لِيَتْرُكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ،ثُمَّ تَحِيضَ،ثُمَّ تَطْهُرَ،ثُمَّ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَ بَعْدُ،وَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ "[3] |
Book Name | شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے |
Writer | محمد بن فرح المالکی القرطبیی |
Publisher | سبحان پبلی کیشنز |
Publish Year | مئی 2011ء |
Translator | مولانا عبد الصمد ریالوی حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 285 |
Introduction |