Maktaba Wahhabi

155 - 285
مسئلہ تخییر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ المدونہ وغیرہ میں ہے کہ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کواپنی عورتوں کواختیار دینے کا حکم کیاگیا توآپ نے مجھ سے ابتدافرمائی اور فرمایا : "إِنِّي ذَاكِرٌ لَكِ أَمْرًا،فَلا عَلَيْكِ أَنْ لا تَسْتَعْجِلِي حَتَّى تَسْتَأْمِرِي أَبَوَيْكِ " میں تیرے آگے ایک ایسا معاملہ پیش کررہاہوں اگر تو اس کے متعلق اپنے والدین سے مشورہ کرنے سے پہلے پہلے جلدی نہ کرے توتجھ پر حرج نہیں ۔ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں آپ کومعلوم تھا کہ میرے والدین مجھے آپ سےجداہونے کا مشورہ کبھی نہیں دیں گے۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی۔ ﴿یا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ إِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا فَتَعَالَيْنَ أُمَتِّعْكُنَّ وَأُسَرِّحْكُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا (28 ) وَإِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ وَالدَّارَ الْآخِرَةَ فَإِنَّ اللّٰهَ أَعَدَّ لِلْمُحْسِنَاتِ مِنكُنَّ أَجْرًا عَظِيمًا ﴾ ( الاحزاب :28۔29) اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے یہ کہہ دو کہ اگر تم دنیا کی زندگی اور زینت چاہتی ہو تو آؤ میں تمہیں کچھ مال ومتاع دے کر اچھی طرح چھوڑدوں اور اگر تم اللہ تعالیٰ کواور اس کے رسول کو اورآخرت کے گھر کو چاہتی ہوتو اللہ تعالیٰ نے تم میں سے نیک عورتوں کے لیے اجر عظیم تیار کررکھاہے۔ پھر میں نے آپ سے کہا: کیا میں اس بارہ میں اپنے والدین سے مشورہ کروں ،میں تو
Flag Counter