Maktaba Wahhabi

157 - 285
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی مملوکہ یمین یعنی لونڈی کے حرام کرنے کی قسم کے متعلق فیصلہ زجاج اور نحاس میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم،ام المومنین سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کے پاس ٹھہرے تھے اور ان کے پاس شہد پیتے تھے،ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے آپس میں یہ منصوبہ بنایا کہ ہم میں سے جس کے پاس آپ تشریف لائیں ،تو وہ آپ سے کہے کہ آپ کے منہ سے مغافیر کی بوآرہی ہے،زجاج کہتے ہیں مغافیر ایک گوند سی ہوتی ہے جس کی بدلی سی بو ہوتی ہے۔بعض نے کہا کہ وہ ایک سبزی سی ہوتی ہے۔ "قد کان ذالک ولا اعود " [1] ان دو کتب کے علاوہ دیگر کتب میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بدبو کوناپسند سمجھتےتھے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ایک بیوی کے گھر گئے،وہ کہنے لگی اے اللہ کے رسول آپ سے مجھے مغافیر کی بو محسوس ہورہی ہے،کیا آپ نے مغافیر کھایاہے ؟ پھرآپ دوسری بیوی کے پاس تشریف لے گئے اس نے بھی یہی کہا توآپ نے فرمایا۔ ہاں ایسے ہوا ہے اور میں آئندہ وہاں نہیں جاؤں گا۔ نحاس اورز جاج کہتے ہیں کہ آپ نے اس چیز کو اپنے اوپر حرام کردیاتھا۔بعض نے کہا کہ آپ نے اس بات پر قسم اٹھالی تھی،ا ور تفسیر میں یہ بھی آیاہے اور یہ اکثر ہے۔ نیز نحاس نے ذکر کیاہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لونڈی سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا ام ابراہیم کے ساتھ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی باری کے دن خلوت کی۔
Flag Counter