Maktaba Wahhabi

220 - 285
صدقات،ہدایا ( ہبہ) عمری (صدقہ ) اور ان کے ثواب کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاحکم مؤطا ایک مالک میں ہے کہ انہیں یہ بات پہنچی کہ انصار میں سے بنوحارث بن خزرج کے ایک آدمی نے اپنے والدین پرصدقہ کیا اور وہ دونوں فوت ہوگئے او ر ان کے مال کاو ہ ہی وارث ہوا وہ مال کھجور کے درخت تھے،ا س بارہ میں اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا،آپ نے فرمایا : " قَدْ أُجِرْتَ فِي صَدَقَتِكَ. وَخُذْهَا بِمِيرَاثِكَ" [1] تجھے اپنے صدقہ کا اجرمل گیا ہے تو اب ا س کو اپنی وراثت میں لے سکتا ہے۔ مصنف بن ابی شیبہ میں کتاب اقضیہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصارکی ایک عورت کے متعلق فیصلہ کیاجس کو اس کے بیٹے نے کھجوروں کا ایک باغ دیاتھاو ہ فوت ہوگئی تو اس کے بیٹے نے کہا یہ میں نے اس کو صرف اس کی زندگی تک کےلیے دیاتھا،اس کے کچھ بھائی بھی تھے،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " هِيَ لَهَا حَيَاتَهَا وَمَوْتَهَا" یہ صدقہ اس کی زندگی کےلیے بھی ہےا ور موت کے بعد بھی اسی کا ہے۔تو اس شخص نے کہا یہ میں نے صرف اسی پرصدقہ کیاتھا،آپ نے فرمایا " فَذَاكَ أَبْعَدُ لَكَ" [2] کہ یہ بات تیرے اختیار سے بہت دور ہے۔ مؤطا امام بخاری ومسلم میں سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ انہیں لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس گئے تاکہ جوغلام انہوں نے ان کو بخشا تھا اس پر ایک گواہ بنائیں ،توانہوں نے آپ سے کہا اے اللہ کے رسول میں نے اپنے بیٹے کواپنا ایک غلام بخشا ہے آپ نے فرمایا " أَكُلَّ وَلَدِكَ " اور یونس اور معمر کی روایت " أَكُلَّ بَنِيكِ " آگے مسلم
Flag Counter