Maktaba Wahhabi

262 - 285
"انطلق به فان ابی علیک فأطلعنی علی ذلک اعنک علیه"[1] اس کولے جاؤ اگر یہ تجھ پر کسی بات کا انکار کرے تو مجھے بتانا میں تیری اس کےخلاف مدد کروں گا۔ عبدالرزاق نے ابن جریج سےحدیث بیان کی کہ مجھے عبدالکریم نے خبردی کہ ایک آدمی نے کہا اے اللہ کے رسول میرا باپ مجھ سے میرا مال مانگتاہے،آپ نے فرمایا : "أَعْطِهِ إِيَّاهُ" اسے دیدے،ا س نے کہا وہ چاہتا ہے کہ میں یہ مال چھوڑ کر وہاں سے نکل جاؤں ؟ آپ نے فرمایا "فَاخْرُجْ لَهُ مِنْهُ" پھر تواپنے مال سے اس کےلیے نکل جا۔ اور آپ نے ایک اور آدمی وصیت کی کہ اپنے ماں باپ کوناراض نہ کرنااور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت کے طور پرفرمایا : "لاتعصی والدیک وان سألاک ان تخرج لھما من دنیاک فانخلع لھما منھا" اپنے ماں باپ کی نافرمانی نہ کرنا،چاہے وہ تجھ سے یہ مطالبہ کریں کہ تو اپنی دنیا سے نکل جا،تواس سے ان کےلیے نکل جانا۔[2] ذوی الارحام کی میراث کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافیصلہ مصنف عبدالرزاق میں معمر سےروایت ہے کہ زید بن اسلم نے کہا کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پا سآیا اور آپ سے کہنے لگا کہ ایک آدمی فوت ہوگیا اور اپنی پھوپھی چھوڑ گیاہے،تو آپ بار بار فرمانے لگے "الْخَالَةِ وَالْعَمَّةِ " یعنی خالہ ار پھوپھی اور آپ ان دونوں کےمتعلق وحی کی انتظار کرنے لگے،توکوئی حکم نہ آیا تو آپ نے فرمایا " لَمْ يَأْتِنِي
Flag Counter