Maktaba Wahhabi

269 - 285
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " فَاسْتَمْتِعْ بِهَا "[1] تو اس سے فائدہ اٹھاؤ۔ سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کہاتھا کہ اے اللہ کے رسول مجھے فرمائیے کہ اگر میں اپنی عورت کے ساتھ کسی مرد کو دیکھوں توکیا اسے مارڈالوں یا اسے چار گواہ آنے تک مہلت دے دوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " كَفَى بِالسَّيْفِ شَا یعنی شاھدا" یعنی تلوار کافی گواہ ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم " شاھدا" کہتے کہتے رک گئی اور شاکہہ کرخاموش ہوگئے،پھر فرمایا " لولا ان يَتَبَايَعُ فِيهِ الْغَيْرَانُ وَالسَّكْرَانُ " اگر یہ بات نہ ہوتی کہ غیرت مند اور بدمست لوگ ٹوٹ نہ پڑیں گے۔[2] کتوں کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ ابن زیاد القاضی کی احکام میں ہے کہ ان کی طرف کسی قاضی نے کتوں کےمتعلق لکھا کہ ہمیں سمجھائیے۔اللہ تعالیٰ قاضی کوتوفیق دے،جو کتے آبادی میں رکھےجاتے ہیں ان کےمتعلق کھل کرسامنے آیاہے بتائیے۔کہ وہ بہت دفعہ بچوں کو زخمی کرتے۔کاٹ کھاتے ہیں یا تکلیف دیتے ہیں جس سے انہیں ضرر پہنچتا ہے بسااوقات آپ کی طرف اس کی شکایات بھی آتی ہیں اور کثرت شکایات ان لوگوں کی طرف سے ہے جواس میں مبتلاہوتے ہیں ؟ تو انہوں نے اس کی طرف لکھا کہ قاضی پر لازم ہے،اللہ تعالیٰ اسے توفیق دے کہ کتوں کوقتل کرنے کا حکم دے،صڑف شکار،کھیتی یاچوپائے کی رکھوالی کرنے والے کتے مستثنی کردے،کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " من اقتنی کلبا الاکلب صید اوماشیة اوزرع احبط اللّٰه من
Flag Counter