Maktaba Wahhabi

271 - 285
بئر الزرع "کے الفاظ حدیث کے ہیں یا یہ سعید کا قول ہے۔ ابن وہب نے یہ حدیث عن یونس عن ابن شہاب عن ابن مسیب ذکر کیا ہے۔ا ور بئر العادیۃ اور بئر البادیۃ کے متعلق پہلے کی طرح اس کے کنارے ذکر کیے گئے اورفرمایا کھیتی کے کنوئیں نواحی اور کناروں سے تین سوذراع کی حدود ہیں ۔[1] ابن شہاب نے کہا میں نے سنا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کہتے تھے کہ چشموں کی حفاظتی حدود پانچ سوذراع ہیں اور کہاجاتا تھا کہ نہریں ایک ہزار ذراع ہیں اور کھیتی کا کنواں راہٹ سمیت تین سوذراع ہے۔ ابن شہا ب ان علماء سے بیان کرتے ہیں جن کو انہوں نے پایا تھا،وہ نرم زمین میں جھاڑی دار مقام کے چشموں کے متعلق فیصلہ کرتےتھے ان کی حریم تین سوذراع ہے اور اگر سخت جگہ ہوتو پچاس ذراع کی حدود ہیں ۔ اگر وکیل کومال بیچنے پر فائدہ ہوتو وہ فائدہ صاحب مال کا ہوگا الواضحہ میں ہے کہ ہمیں ابن المغیر ہ نے سفیان ثوری سے حدیث بیان کی،ا ن کوابوحصین نے سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ایک دینار دے کر بھیجا کہ وہ ان کےلیے ایک قربانی خریدلے تواس نے ایک دینار میں قربانی خرید کر اسے دودینار میں فروخت کردیا اور پھر ایک دینار سے ایک اور قربانی خریدلی،وہ قربانی اور ایک زائد دینار لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آئے،آپ نے اس کو صدقہ کردیا اور اس کےلیے اس کی تجارت میں برکت کی دعا کی[2] الواضحہ کے علاوہ دیگر کتب میں ہے کہ پھر اگر وہ مٹی بھی خرید تا تو بھی اس میں فائدہ حاصل کرلیتا۔
Flag Counter