Maktaba Wahhabi

51 - 285
امام مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھی کہتے ہیں کہ جب چور پانچویں دفعہ چوری کرے تو اسے قتل کردیاجائے۔ مصنف ابوداؤد میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچویں دفعہ اسے قتل کرنے کا حکم دیا،تواسے قتل کرکے ایک کنویں میں پھینک دیا گیا۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتےہیں کہ ہم نے اس پر پتھر بھی چلائے تھے یعنی ہم نےا سے پتھر مارے تھے۔[1] اصیلی نے اپنے بغداد کے اساتذہ سے جوروایات بیان کی ہیں ان میں سے میں نےاسی خط سے لکھا ہوا پایاہے کہ ایک آدمی بچوں کو چرالیتا تھا توآپ نے اس کا ہاتھ کاٹ ڈالا۔[2] عبدالرزاق نےثوری سے روایت کیاکہ ایک آدمی نے حسن سے بیان کیاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا جس نے کچھ چرایاتھا توآپ نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا۔[3] سفیان کہتے ہیں کہ جس چیز پر دن گزرنے سے وہ خراب ہوجاتی ہومثلاً ثرید،گوشت اور ان جیسی چیزیں ،تو ایسی چیزوں کے چرانے کا ہاتھ نہ کاٹا جائے،بلکہ اسے تعزیردی جائے۔ جومسلمان ذمی یاحربی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دے اس کا حکم اور جادوگرکے بیان میں کہ وہ کیسے قتل کیاجائے صحیح حدیث میں ہے کہ ایک یہودی عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک بکری کے گوشت میں ز ہر ملادیا،ا س یہودی عورت کا نام زینب بنت حارث بن سلام تھا اور زہر زیادہ تر اس نے اس بکری کے بازو (دستی والے گوشت) میں ڈالی،جب اس نے وہ بکری
Flag Counter