Maktaba Wahhabi

99 - 285
مشرکوں نے مسلمانوں کے جو مال لے لیے،پھر جب مسلمان غالب آئیں تو مشرکین انہیں واپس کردیں اس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ بخاری میں ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا ایک گھوڑا کہیں چلاگیا تو اس کودشمن نے پکڑلیا مسلمان ان پر غالب آگئے تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں آپ کو واپس کیاگیا۔اور انہی کا ایک غلام بھاگ گیاتو وہ رومیوں سے جاملا اور مسلمان جب ان پر غالب آئے تو خالد نے انہیں وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد،سیدنا ابی بکر رضی اللہ عنہ کے دور میں واپس کردیا۔[1] المدوانہ اور الواضحہ وغیرہ میں ہے کہ مسلمانوں میں سے ایک آدمی نے اپنا اونٹ مال غنیمت میں پالیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "ان وجدته لم یقسم خذہ وَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ قُسِمَ فَأَنْتَ أَحَقُّ بِهِ بِالثَّمَنِ إِنْ أَرَدْتَهُ" اگر تم اسے تقسیم سے پہلے پالوتو لے لواور اگر تقسیم کے بعد پاؤ تو پھر تم چاہو تواس کی قیمت کے حق دار ہو۔[2] بخاری،مسلم اور مصنف ابوداؤد میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے فتح مکہ کے دن پوچھا اےاللہ کے رسول آپ کہاں ٹھہریں گے؟ تو آپ نے فرمایا "وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا" [3] کیاعقیل نے ہمارا کوئی بھی گھر باقی چھوڑا ہے ؟
Flag Counter