Maktaba Wahhabi

20 - 47
چاول،کنگنی،چینا،جوار،مکئی،باجرہ،ماش،چنا،مٹر،انجیر اور خشک توت سے بھی فطرانہ نکالا جاسکتا ہے۔(فتاویٰ علماء حدیث) [74] حنابلہ،مالکیہ اور شافعیہ کے نزدیک صرف غلے سے ہی فطرانہ دینا ضروری ہے۔مالکیہ کے نزدیک نقدی میں فطرانہ کفایت تو کر جائے گا،مگر مکروہ ہے۔البتہ احناف کے نزدیک نقدی بھی جائز ہے۔بہر حال کسی خاص مجبوری کے سوا غلہ ہی دینا چاہیئے،تا کہ نقدی کی شکل میں آج فطرانہ،پھر ہدی وقربانی اور پھر کہیں دیگر فرائض واسلامی شعائر کی قیمت لگانے کا بھی نہ سوچا جانا شروع ہوجائے۔(الفقہ علی المذھب الاربعہ،الفتح الربانی) [75] نمازِ عید سے پہلے ادا کریں۔(صحیح بخاری و مسلم) [76] عید سے دو ایک دن پہلے ادا کرنا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عمل تھا۔(بخاری و مسلم) [77] یہ بھی فقراء و مساکین،جہاد و مجاہدین وغیرہ ان آٹھوں مصارف میں صرف کیا جا سکتا ہے،جو مصارفِ زکوٰۃ ہیں۔(سورۃ التوبہ: ۶۰) [78] اجتماعی طریقہ اختیار کیا جائے تو بہتر ہے۔پہلے مقامی مستحقین کو دیں،پھر جو بچ جائے دوسرے علاقوں اور ممالک کو بھی بالاتفاق بھیج سکتے ہیں۔(الفتح الربانی،فقہ السنہ) نفلی روزے: [79] ’’جس نے رمضان کا مہینہ روزے رکھے(30×300=10)اور پھر شوال کے بھی چھ(شش عیدی)روزے رکھ لئے(6×60=10)تو اس نے گویا ہمیشہ(سال بھر یعنی ۳۶۰ دنوں کے)روزے رکھے۔‘‘(صحیح مسلم،ابوداؤد،ترمذی،ابن ماجہ) [80] نبی ﷺ ’’ذوالحج کے پہلے نو دنوں کے روزے رکھا کرتے تھے۔‘‘(ابوداؤد،نسائی،
Flag Counter