Maktaba Wahhabi

51 - 47
زکوٰۃ کی ادائیگی اور تقسیم: ۱۔زکوٰۃ جلدازجلد ادا کرنی چاہیئے۔پیشگی بھی ادا کی جا سکتی ہے۔ ۲۔زکوٰۃ جہاں سے نکالے وہیں ادا کردینی چاہیئے۔دوسری جگہ منتقل نہ کی جائے،ہاںاگر زیادہ ہو یا بچ جائے،تو دوسری جگہ بھیجی جا سکتی ہے۔رسولِ کریم ﷺ دوسری جگہوں سے آیا ہوا زکوٰۃ کا مال اہل ِمدینہ یا مہاجرین میں تقسیم فرمایا کرتے تھے۔ وہ لوگ جن پر زکوٰۃ حرام ہے: ۱۔غنی اورمُکتسب(تندرست کماسکنے والا)۔حضرت ابو ہریرہ صسے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا’’جو شخص اپنا مال بڑھانے کیلئے لوگوں سے سوال کرتا ہے وہ آگ کے انگارے مانگتا ہے۔اسے اختیار ہے چاہے انکی مقدار زیادہ کرے یا کم‘‘۔ ۲۔نبی ﷺ کا خاندان۔ ۳۔غیر مسلم۔البتہ بعض شکلوں میں ممکن ہے،جن کا ذکر آگے’’مصارفِ زکوٰۃ‘‘ میں آرہا ہے۔ ۴۔بیوی۔(شوہر بیوی کو زکوٰۃ نہیں دے سکتا) ۵۔اباء واجداد اور اولاد واحفاد کو زکوٰۃ نہیں دی جاسکتی۔ وہ لوگ جن کو زکوٰۃ اور صدقہ دینا دوسروں کی نسبت افضل ہے: ۱۔شوہر ۲۔والدین اور اولاد کے سوا دوسرے رشتہ دار،کیونکہ نبی ﷺ نے فرمایاہے: ’’سب سے افضل صدقہ وہ ہے جو کسی تنگدست رشتہ دار پر کیا جائے۔‘‘(مختصراً ازفقہ السنہ،محمدعاصم)
Flag Counter