Maktaba Wahhabi

204 - 625
وضو کے ارکان و فرائض اور سنن و مستحبات وضو کے ارکان و فرائض: یہاں تک تو نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا مسنون طریقہ ہے،جس میں وضو کے وہ چاروں ارکان یا فرائض آگئے ہیں،جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے سورۃ المائدہ(آیت: 6) میں فرمایا ہے۔وہ چاروں ارکان یا فرائضِ وضو یہ ہیں: 1 چہرہ دھونا۔ 2 دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک دھونا۔ 3 سر کا مسح کرنا۔ 4 دونوں پاؤں کو ٹخنوں تک دھونا۔ وضو کے سنن و مستحبات: مذکورہ بالا چاروں امور کے علاوہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جن امور کا اہتمام فرماتے اور اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کو جن کا حکم دیتے یا ترغیب دلاتے تھے،وہ وضو کے آداب وسنن اور مستحبات کہلاتے ہیں۔ان سے وضو کی تکمیل ہوتی ہے،لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ مسائل و احکامِ وضو کی تمام ضروری تفصیلات آپ کے سامنے ترتیب کے ساتھ رکھ دی جائیں،تاکہ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے مسنون وضو کے بارے میں کوئی اشکال اور تشنگی باقی نہ رہے،کیوں کہ نماز جیسے اہم رکنِ دین کی اساس و بنیاد تو یہ وضو ہی ہے،بلکہ سنن ترمذی اور مسند احمد میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ایک ضعیف السند حدیث میں مذکور ہے: ﴿مِفْتَاحُ الْجَنَّۃِ الصَّلَاۃُ،وَمِفْتَاحُ الصَّلَاۃِ الطَّھُوْرُ [1] ’’جنت کی چابی نماز ہے اور نماز کی چابی وضو۔‘‘
Flag Counter