Maktaba Wahhabi

41 - 625
مطلق پانی کی اَقسام و اَحکام بنیادی طور پر پانی کے حصول کے صرف دوہی طریقے ہیں: 1۔ پانی زمین سے حاصل ہوا ہو،جیسا کہ سمندر،دریا،نہر،کنویں،ٹیوب ویل یا ہینڈ پمپ وغیرہ سے حاصل کیا جاتا ہے۔ 2۔ پانی کے حصول کا دوسرا طریقہ آسمان سے برسنے والا پانی لینا ہے،خواہ وہ بارش کی شکل میں برسے یا اولے اور کہر کی شکل میں ہو اور اس برف سے پگھلنے سے پانی حاصل ہوتا ہے۔ زمین اور آسمان سے حاصل ہونے والے اس تمام پانی کو ’’ماے مطلق‘‘ کہا جا تا ہے،جو فی نفسہٖ تمام ائمہ و فقہا اور محدّثینِ کرام کے نزدیک بالاتفاق نہ صرف پاک و طاہر بلکہ مطہر بھی ہے،یعنی یہ خود پاک ہونے کے ساتھ ساتھ دوسری اشیا کو پاک کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔یہ تو ہوا مطلق پانی کا عام حکم،اب اس پاک پانی کی مختلف صورتوں کے لحاظ سے چار قسمیں ہوسکتی ہیں۔ پہلی قسم: ان چار قسموں میں سے مطلق پانی کی پہلی قسم وہ پانی ہے،جو بارش،اولوں اور برف سے حاصل ہو۔یہ پانی پاک و طاہر اور مطہر بھی ہے،کیوں کہ قرآنِ کریم میں ارشادِ الٰہی ہے: ﴿وَ یُنَزِّلُ عَلَیْکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ مَآئً لِّیُطَھِّرَکُمْ بِہٖ وَ یُذْھِبَ عَنْکُمْ رِجْزَ الشَّیْطٰنِ وَ لِیَرْبِطَ عَلٰی قُلُوْبِکُمْ وَ یُثَبِّتَ بِہِ الْاَقْدَامَ﴾[الأنفال: 11] ’’اور تم پر آسمان سے پانی برسا دیا،تاکہ تمھیں اُس سے(نہلا کر) پاک کر دے اور شیطانی نجاست کو تم سے دور کر دے اور اس لیے بھی کہ تمھارے دلوں کو مضبوط کر دے اور اس سے تمھارے پاؤں جمائے رکھے۔‘‘ یہ آیت پہلے معرکۂ حق و باطل غزوہ بدر کے وقائع پر مشتمل ہے،جس کے الفاظ ﴿وَ یُنَزِّلُ عَلَیْکُمْ
Flag Counter