Maktaba Wahhabi

482 - 625
پانچوں نمازیں اوّل و آخر اوقات میں پڑھائیں اور آخر میں فرمایا: ﴿أَلْوَقْتُ فِیْمَا بَیْنَ ھٰذَیْنِ ’’ہر نماز کے ان دو وقتوں کے مابین ہی اس کا وقت ہے۔‘‘ اسی حدیث میں دوسرے دن کی نمازوں کے اوقات کے سلسلے میں نمازِ مغرب کے بارے میں وہ فرماتے ہیں: ﴿ثُمَّ أَخَّرَ الْمَغْرِبَ حَتَّیٰ کَانَ عِنْدَ سُقُوْطِ الشَّفَقِ ’’پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ مغرب میں اتنی تاخیرکی کہ مغرب کی سرخی(شفق) ختم ہونے والی تھی۔‘‘ ایک دوسری روایت کے الفاظ ہیں: ﴿فَصَلَّی الْمَغْرِبَ قَبْلَ أَنْ یَّغِیْبَ الشَّفَقُ[1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شام کی سُرخی غائب ہونے سے پہلے مغرب کی نماز ادا فرمائی۔‘‘ اسی مفہوم کی ایک حدیث صحیح مسلم،سنن اربعہ اور دیگر کتب میں حضرت بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے اور صحیح مسلم،ابو داود،نسائی اور مسند احمد میں حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے بھی مروی ہے،[2] جو مغرب کے اوّل وآخر وقت کی دلیل ہے۔ نمازِ پنج گانہ کے اوقات سے متعلق بعض دیگر تفصیلات بھی ارشاداتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتی ہیں،لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ترتیب اور ان کا تذکرہ بھی کسی حد تک کر دیا جائے،تاکہ کوئی کوئی تشنگی باقی نہ رہے۔ نمازِ فجر: نمازِ پنج گانہ کے اوقات کے سلسلے میں جو احادیث ذکر کی جاچکی ہیں،ان میں نمازِ فجر کا اوّل وقت یہ مذکور ہے کہ جب فجر(یا صبحِ صادق کا نور) طلوع ہو،پھر دوسرے دن کی نماز میں فجر کاآخری
Flag Counter