Maktaba Wahhabi

530 - 625
طویل الاوقات علاقوں(قطبین) میں نماز اور روزے کے اوقات سے متعلق بعض اہم اداروں کے فیصلے: اس سلسلے میں ندوہ بروکسل ہیئت کبار العلماء،سعودیہ اور فقہ اکیڈمی مکہ مکرمہ،جیسے اہم اداروں کی طرف سے بعض قرار دادیں اور فیصلے بھی صادر ہوئے ہیں،جنھیں ہم رابطہ عالمِ اسلامی کی طرف سے شائع کی گئی کتاب ’’قرارات المجمع الفقہي الإسلامي‘‘ بلکہ ’’الدورۃ الخامسۃ‘‘(ص: 89،91)[8/ 16 ربیع الآخر 1402ھ] سے نقل کر رہے ہیں۔مذکورہ کتا ب میں انتہائی درجے کے خطوط عرض بلد(قطبین) پر واقع(طویل الاوقات) علاقوں میں نماز روزے کے اوقات سے متعلقہ قرارداد نمبر(3) میں حمد و ثناے باری تعالیٰ اور صلوٰۃ و سلام بر نبی خیر الانام صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد لکھا ہے: ’’اسلامی فقہ اکیڈمی کے تیسرے اجلاس منعقدہ بروز جمعرات بہ تاریخ 10/ 4/ 402ھ بہ مطابق 4/ 2/ 1982ء میں ندوہ بروکسل 1400ھ = 1980ء کی قرارداد اور سعودی عرب کے ادارے ’’ہئیت کبار علماء‘‘ کی قرار داد نمبر 61 بہ تاریخ 12/ 4/ 1396ھ پر شرکاے مجلس کو مدعو کیا گیا کہ جن کا تعلق ان علاقوں میں نماز روزے کے اوقات سے ہے،جن میں سال کے کچھ موسموں میں رات بہت ہی زیادہ چھوٹی ہوتی ہے اور بعض موسموں میں دن بہت ہی زیادہ چھوٹا ہوتا ہے،یا پھر جہاں چھے ماہ سورج(دن) اور چھے ماہ غروبِ آفتاب کی کیفیت(رات) رہتی ہے۔ اس موضوع کے بارے میں قدیم و جدید فقہا نے جو لکھا ہے،اس کا جائزہ لینے کے بعد درج ذیل قرارداد پاس ہوئی۔ وہ علاقے(یا سمتیں) جو عالی درجات(انتہائی بلند درجے کے) خطوط عرض بلد(قطبین) پر واقع ہیں ہیں،انھیں تین حصوں(یا قسموں) میں تقسیم کیا جائے گا: 1۔ وہ علاقے(یاسمتیں) جن میں موسموں کے اختلاف کے باوجود چوبیس گھنٹے کے برابر دن ہوتا ہے اور چوبیس گھنٹوں کے برابر ہی رات ہوتی ہے(یعنی چوبیس گھنٹے دن اور چوبیس چوبیس گھنٹے رات) یا اس سے بھی زیادہ مدت کے دن اور رات ہوتے ہیں(یعنی کم و پیش چھے ماہ دن اور چھے ماہ رات) دن اور رات کی اس کیفیت میں ان علاقوں(یا جہتوں)
Flag Counter